مسجد اقصیٰ کے دروازے کے قریب صیہونیوں کی کھدائی جاری
ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کے آخری ایام میں فلسطین میں صہیونی آباد کاری اور توسیع پسندی میں خاصا اضافہ ہو گیا ہے۔
غاصب صہیونی حکام نے مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کے قریب دیوار براق کے صحن میں کھدائیاں شروع کر رکھی ہیں، جس سے احاطے کےاندر موجود دیواروں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارتِ اوقاف و مذہبی امور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی دیوار کے سامنے باب مراکش کے پاس عارضی پل کی دوسری جانب تازہ کھدائیاں دیکھی گئی ہیں۔ خیال رہے کہ دیوار براق مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار کا حصہ ہے اور صہیونی اسے ’’دیوار گریہ‘‘ کا نام دیتے ہیں اور اس مقام پر اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔
فلسطینی محکمہ اوقاف کا کہنا ہے کہ موجودہ کھدائیاں دیوار براق اور مسجد اقصیٰ کے جنوبی و مغربی حصے کو یہودیانے کے خود ساختہ اسرائیلی حکومت کے ناپاک منصوبوں کا تسلسل ہیں۔ فلسطینی اوقاف کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے صحن میں کھدائیاں یونیسکو کے فیصلوں اور قراردادوں کے منافی ہیں۔
اُدھر مسجد اقصیٰ کے جنوب میں "وادی الربابہ " نامی کالونی میں بھی کھدائیوں اور تخریب کاری کی کوششیں کی گئی ہیں۔ یہ کارروائیاں صہیونی فوج کی فول پروف سیکورٹی میں انجام پائیں۔
دوسری جانب فلسطینی مرکز برائے دفاع اراضی و صہیونی آباد کاری مخالف مزاحمت نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کے آخری ایام میں فلسطین میں صہیونی آباد کاری اور توسیع پسندی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔