Oct ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۹:۰۶ Asia/Tehran
  • امریکی اقدام پر روسی رہنماؤں کا شدید ردعمل

روس کے سیاسی اور پارلیمانی رہنماؤں نے ایٹمی میزائلوں سے متعلق دوطرفہ معاہدے سے نکلنے کی امریکی دھمکی کو ماسکو کے خلاف دباؤ کا حربہ قرار دیتے ہوئے واشنگٹن کے منفی اقدامات کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے انٹرمیڈیٹ ریج نیوکلیئر فورس ٹریٹی سے نکلنے کے امریکی فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے روس سے زیادہ سے زیادہ مراعات حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ واشنگٹن روس کے ساتھ ہونے والے آئی این ایف معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لے گا۔ انہوں نے بالواسطہ طور پر روس پر آئی این ایف معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے میزائلوں کی جدید کاری اور تقویت کے پروگرام میں مزید توسیع دے گا۔روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے صدر ٹرمپ کی دھمکی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سلامتی اور اسٹریٹیجک استحکام کے حوالے سے روس سے مراعات حاصل کرنے کے لیے دھونس اور دھمکی کی امریکی پالسی پر ماسکو کو سخت تشویش لاحق ہے اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔روسی سینیٹ کی بین الاقوامی تعلقات کمیٹی کے چیئرمین کونسٹنٹائن کاساچوف نے بھی انٹرمیڈیٹ ریج نیوکلیئر فورس ٹریٹی سے نکل جانے کے صدر ٹرمپ کے اعلان کو امریکہ کی دھمکی آمیز عالمی پالیسی کا تسلسل قرار دیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ درمیانہ فاصلے تک مار کرنے والے ایٹمی میزائلوں میں کمی کے معاہدے پر اٹھارہ دسمبر انیس سو ستاسی کو روس کے اس وقت کے صدر مخائیل گورباچوف کے دورہ امریکہ کے موقع پر دستخط کیے گئے تھے۔اس معاہدے کے پہلے مرحلے میں پانچ سو سے لیکر پانچ ہزار پانچ سو کلومیٹر تک مار کرنے والے تمام میزائل تباہ کردیئے گئے تھے۔مئی سن انیس سو اکیانوے میں اس معاہدے پر مکمل طور سے عملدرآمد شروع کیا گیا تھا اور سابق سویت یونین نے اس وقت تک دنیا کے مختلف علاقوں میں نصب ایک ہزار سات سو باون بیلسٹک اور کروز میزائل تباہ کیے جس کے مقابلے میں امریکہ نے اپنے آٹھ سو انسٹھ بیلسٹک میزائل تباہ کیے تھے۔اس معاہدے پر علمدرآمد کا کوئی واضح نظام الاوقات نہیں دیا گیا تھا البتہ معاہدے سے علیحدگی کے لیے فریقین کو قانع کنندہ دلائل پیش کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔روسی پارلیمنٹ کی بین الاقوانی تعلقات کمیٹی کے سربراہ لیونیڈاسلوتسکی نے امریکی صدر کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اسٹریٹیجک معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی نہ صرف ایٹمی ہتھیاروں پر کنٹرول کے معاہدے بلکہ اسٹارٹ تھری جیسے معاہدوں کو بھی مخدوش کرنے کا سبب بنے گی۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ کے ری پبلکن سینیٹر رونڈ پال نے بھی امریکی صدر کی جانب سے آئی این ایف سے علیحدگی کے فیصلے کو غیر تعمیری فیصلہ قرار دیا ہے۔

ٹیگس