Sep ۰۹, ۲۰۱۵ ۱۹:۲۷ Asia/Tehran
  • آئي اے ای اے میں ایران کے نمائندے کا ردعمل
    آئي اے ای اے میں ایران کے نمائندے کا ردعمل

ایران کے ایک فوجی مرکزکے بارے میں ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی آئي اے ای اے کے بیان پرآئي اے ای اے میں ایران کے نمائندے نے ردعمل ظاہرکیا ہے۔

ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے سفیر اور نمائندے رضا نجفی نے تہران کے مشرقی حصے میں واقع پارچین فوجی تنصیبات میں جاری تعمیراتی کام کے بارے میں پیر کے دن یوکیا آمانو کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارچین ایک فوجی مرکز ہے اور اس میں تعمیراتی کام ایک فطری امر ہے اور اس مسئلے کا آئي اے ای اے سے کوئي تعلق نہیں ہے۔

رضا نجفی نے کہا کہ جیسا کہ آئي اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایجنسی نے ایران کے ساتھ ایک نقشہ راہ پر دستخط کئےہیں اور اس کی اساس پر دونوں فریق کچھ اقدامات انجام دیں گے اور رواں برس کےآخر تک ان کے درمیاں مسائل حل کرلئے جائیں گے۔ اس بنا پر ایران کا کہنا ہے کہ بہتر ہوگا آئي اے ای اے نقشہ راہ پر عمل درامد کرنے پر توجہ مرکوز رکھے۔

واضح رہے گذشتہ ہفتے مغرب کے بعض ذرائع ابلاغ نے بارہا دعوے کئےتھے کہ ایران پارچین تنصیبات میں اقدامات کرکے ماضی میں کئے گئے ایٹمی تجربوں کے ثبوت مٹانا چاہتا ہے۔ یہ دعوے ایسے حالات میں کئے جارہے ہیں کہ آئي آے ای اے کے نمائندوں نے پارچین مرکز کے اپنے معائنوں کے بعد صراحت سے یہ کہا تھا کہ اس مرکز میں کسی طرح کی ایٹمی سرگرمیاں انجام نہیں دی گئي تھیں۔

ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں کئے گئے دعوؤں کی ایسے حالات میں تکرار ہورہی ہے کہ اس سلسلے میں ابھی تک کوئي ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے گئے ہیں۔
اسی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام تاکید کرتے ہیں کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں مبینہ طور پر فوجی پہلوؤں کے حوالے سے بے بنیاد دعوے اور جھوٹے الزامات لگانا کہ جن کا ذکر آئي اے ای اے کی رپورٹ میں آیا ہے ایک غیر پیشہ ورانہ اقدام ہے جس سے اس ادارے کے اعتبار کو نقصان پہنچا ہے۔

 اس کے باوجود ایران نے آئي اے ای اے کے ساتھ ہمیشہ تعمیری تعاون کیا ہے اور وہ جینوا کے عبوری معاہدے نیز ویانا کے ایٹمی معاہدے کو ایٹمی مسئلہ حل کرنے کے لئے ایران کی نیک نیتی کے ثبوت کے طور پر پیش کرتا ہے۔

ٹیگس