Sep ۱۷, ۲۰۱۵ ۱۳:۰۸ Asia/Tehran
  • اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی
    اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے آج بدھ کو حفظان صحت کے شعبے کی نالج بیسڈ کمپنیوں کے سربراہوں کی پہلی کانفرنس سے خطاب کیا۔

صدر جناب حسن روحانی نے ایران اور پانچ جمع ایک کے ایٹمی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے پرامن ایٹمی شعبے میں تحقیقات کے لئے تیز تر ترقی، اور نئے علوم و سائنس کے حصول کی زمین ہموار ہوئي ہے۔ صدر جناب روحانی نے کہا کہ ہماری منصوبہ بندی پابندیوں کے بعد کے لئے ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یورپی ملکوں سے جن کے وفود نے تہران کا دورہ کیا ہے کہا ہے کہ ہم آپ کا خیرمقدم کرتے ہیں بشرطیکہ آپ ہمارے لئے نئي ٹکنالوجی اور سرمایہ لے کر آئیں اور ایران کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر عالمی منڈی سے استفادہ کریں اور ان کی جانب سے ایران میں ماہر افرادی قوت کی خدمات لی جائیں۔

حقیقت یہ ہے کہ آج ایران نے بہت سے شعبوں میں  جیسے نینو ٹکنالوجی، میڈیکل مشینیں بنانے اور اہم دوائيں تیار کرنے، اسپیس ٹکنالوجی، بایو ٹکنالوجی اور ایٹمی سائنس میں قابل توجہ ترقی کرلی ہے لیکن ایران اس ترقی پر ہرگز اکتفا نہیں کرسکتا اور نہ ہی اسے اکتفا کرنا چاہیے کیونکہ علم و سائنس کی دنیا ہرلمحہ ترقی اور کمال کی منزلیں طے کرتی رہتی ہے لھذا بدستور تیزی کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن رہنا چاہیے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے چھٹے ترقیاتی منصوبے کی کلی پالیسیوں پر نگاہ ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا ایک بنیادی ہدف استقامتی معیشت کی بنیاد پرترقی کا راستہ اپنانا اور سائنس و ٹیکنالوجی کی راہ پر تیزی سے گامزن رہنا ہے۔ اسی بنا پر اسلامی جمہوریہ ایران نے پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ ایٹمی مذاکرات کے دوران علم و سائنس اور پرامن ایٹمی سائنس اور علم و دانش میں ترقی کے موضوع سے پسپائي اختیار نہیں کی۔اسی بنا پر ویانا ایٹمی معاہدے میں ایٹمی موضوع میں تحقیق جاری رکھنے اور معلومات بڑھانے کے عمل کی ریڈ لائين کو باقی رکھ کر ہی اسکی تنظیم کی گئي اور منظوری دی گئي ہے۔

البتہ دیگر شعبوں میں بھی علم و دانش اور ترقی کا چولی دامن کا ساتھ ہے لھذا اس ماحول سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔اس سلسلے میں دیگر ترجیحی مسائل ایرانی معیشت کی بنیاد یعنی تیل اور گيس کے بارے میں نقطہ نظر تبدیل کرنا، اور سائنسی بنیادوں پر تیل کی کھوج اور پیداوار نیز فروخت کرنے اور ڈسٹریبیوشن کو پیشرفتہ بنایا ہے۔ تیل کی صنعت میں نالج بیسڈ کمپنیاں قائم کرنا اور ان کی تقویت کرنا اس انڈسٹری کے بنیادی اھداف میں سے ہے۔

اسی وجہ سے  پابندیوں کے خاتمے کے بعد کے دور میں تیل اور گيس، پٹرو کمیکل، انفارمیشن ٹکنالوجی اور ایر و اسپیس انڈسٹریز اور دیگر اندسٹریز کو نالج بیسڈ بنانے کے لئے اسٹراٹیجیک منصوبہ بندی کے تحت لایا گيا ہے۔ان منصوبوں کے تحت علاقائي سطح پر سائنس و ٹکنالوجی، دیگر ملکوں اور علاقے اور دنیا کے معتبر سائنسی  اور تکنیکی مراکز بالخصوص عالم اسلام کے مراکز سے تعاون اور نالج بیسڈ مصنوعات کو کمرشیل لیول پر پیش کرنا شامل ہے۔ البتہ ان پالیسیوں پر عمل درامد کا انحصار مقامی توانائيوں اور مہارتوں اور نالج بیسڈ منصوبوں میں سرمایہ کاری اور داخلی وسائل و ذرایع پر بھروسہ کرنے پر ہے۔ اس نقطہ نگاہ سے صدر روحانی کے آج کے بیانات کہ سائنسی بنیادوں پر استوار معیشت کے تقاضوں کو پورا کرنے کےلئے تحقیقاتی اور جدت پسندانہ منصوبوں کی حمایت کی جائے گي اس بات کی علامت ہے کہ ایران علم اور سائنس میں ترقی کرنے کے راستے پر بدستور گامزن رہنے کا پختہ عزم رکھتا ہے۔

ٹیگس