Nov ۲۹, ۲۰۱۵ ۲۰:۰۲ Asia/Tehran
  • ایران سے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی اپیل
    ایران سے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی اپیل

پاکستان کے وزیر دفاع نے اسلامی جمہوریہ ایران سے اپیل کی ہے کہ وہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرے۔

پاکستان کی وزارت دفاع کے حکام نے اس بات پر تاکید کی ہے کہایران مضبوط اور بہترین سفارتکاری سے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کوختم کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔

پاکستان کی وزارت دفاع کے مطابق ابھی تک کے تجربات نے ثابتکیا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مسائل کے حل کے لئے دوطرفہ راہ حل موثرثابت نہیں ہوئے ہیں اور اسلام آباد اس وقت ثالثی کے لئے کسی تیسرے ملک کو دعوتدینے کے لئے تیار ہے اور اس کردار کو ایران سمیت، علاقے کا کوئی بھی بااثر ملک  ادا کرسکتا ہے۔

اسلام آباد نے بارہا اس موقف کا اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبیایشیاء میں امن ، صلح اور استحکام پر یقین رکھتا ہے اور جنگ کا خواہشمند نہیں ہے،تاہم کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب دینے کے لئے تیار ہے۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کےدرمیان کشیدگی کے خاتمے کے لئے ثالثی ایک اہم اور موثر اقدام ہے۔

علاقے میں امن و استحکام کے قیام اور دوطرفہ تعلقات میں کشیدگیکے خاتمے کے لئے سفارتکاری اور ثالثی ایک اہم اور موثر روش ہے اور جب دو ملک باہمیمسائل اور درپیش چیلنجوں کو حل کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو وہ ثالثی کی روش کواختیار کرتے ہیں اور یہ روش علاقائی اور عالمی مسائل کے حل میں موثر ثابت ہوئی ہےاور اس کی وجہ سے کئی سانحوں کو روکنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان گذشتہ سات عشروں سے کشیدگیجاری ہے اور ان دو ملکوں کے درمیان تین جنگیں بھی ہوچکی ہیں، جن میں دو مرتبہکشمیر کے مسئلے پر دونوں ملکوں کی فوجیں ایک دوسرے کے مدمقابل صف آرا ہوچکی ہیں۔

پاکستان اور ہندوستان دو ایٹمی ملک ہیں اور ان کے درمیانکسی قسم کی جنگ جسکا اظہار دونوں ممالک کے فوجی حکام کی طرف سے وقتا فوقتا ہوتارہتا ہے ناقابل تلافی سانحہ کا باعث بن سکتی ہے۔

اس تناظر میں دونوںملکوں کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ نہایت ضروری ہے، تاہم ابھی تک دونوں ممالک کیمتعدد کوششیں بے سود ثابت ہوئی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اسلام آباد کے حکام کی نگاہ میں کسی تیسرےملک کی ثالثی کشیدگی کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

ان حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران جسکے پاکستان اورہندوستان دونوں ملکوں سے اچھے تعلقات ہیں اور علاقے میں بھی اسکو ممتاز حیثیت حاصلہے، نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

تہران خطے میں امن و استحکام کی برقراری کے لئے ہمیشہ آمادہو تیار رہا ہے اور اس حوالے سے اسکا ماضی کا کردار بھی روشن و درخشندہ ہے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے حوالےسے برصغیر میں گیس کی فراہمی کے لئے امن گیس پائپ لائن منصوبے کے نفاذ کے تماممقدمات فراہم ہیں، اس منصوبے سے نہ صرف پاکستان اور ہندوستان قریب آئيں گے، بلکہاقتصادی حوالے سے بھی مشترکہ فائدہ اٹھا سکیں گے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی سے نہ صرف دونوںملکوں کے درمیان ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ ہوا ہے، بلکہ باہمی تعلقات بہتر نہہونے کی وجہ سے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان تجارتی اور سلامتی کے تعاون پربھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور یہ وہ صورت حال ہے جس سے صرف دہشت گرد گروہ ہیفائدہ اٹھا رہے ہیں۔

ٹیگس