Apr ۳۰, ۲۰۱۶ ۱۸:۴۸ Asia/Tehran
  • بحرین کے حالات

خبروں اور رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ بحرین میں عوامی احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے-

اور اس تناظر میں بحرین کے عوام نے سیاسی قیدیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے احتجاجی مظاہرے کئے ہیں- بحرینی شہریوں نے جمعے کو بحرین کے دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے میں مظاہرہ کر کے بحرین کی جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ملک میں اصلاحات کے حق میں مظاہرے کئے-

اسی طرح بحرین کی سرگرم شخصیتوں نے بھی اعلان کیا ہے کہ بحرین کی جمعیت العمل الاسلامی کے رہنما مہدی الموسوی ، پانچ سال کی قید کی سزا کاٹنے کے بعد آل خلیفہ کی جیل سے آزاد ہوگئے ہیں-

مہدی الموسوی کو محمد علی المحفوظ سمیت جمعیت العمل الاسلامی کے بعض رہنماؤں کے ہمراہ گرفتار کیا گیا تھا-

یہ ایسی حالت میں ہے کہ بحرین کی سیاسی قیدیوں نے بھی آل خلیفہ حکومت کے قیدیوں کی بدسلوکی پراحتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کی ہے-

اس تناظر میں بحرین کی الحوض الجاف جیل کے قیدیوں نے آل خلیفہ کے جیل اہلکاروں اور جیلروں کی بدسلوکی پراعتراض کرتے ہوئے غیرمعینہ مدت تک کے لئے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے- قابل ذکر ہے کہ بحرین کے جیل اہلکار، قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور انھیں زد و کوب کرتے ہیں- اس سے قبل بحرین کی جمعیت الوفاق اسلامی کے انسانی حقوق اور آزادی سے متعلق شعبے نے اعلان کیا تھا کہ جیلوں ، جرائم کے تفتیشی مراکز اور عارضی عقوبت خانوں خاص طور پر " جو " جیل میں سات سو اٹھانوے افراد پر تشدد کیا گیا ہے-

بحرینی حکام نے دوہزار پندرہ میں کم سے کم ایک ہزار سات سو پینسٹھ افراد کو گرفتار کیا تھا کہ جن میں ایک سو بیس بچے اور بائیس خواتین تھیں جبکہ گرفتارشدہ آٹھ سو انتیس افراد کو گھروں کے اندر سے گرفتار کیا گیاہے-

بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف پرامن عوامی احتجاج ہو رہے ہیں اور اس حکومت کے اہلکار سعودی فوجیوں کی مدد سے ان پرامن مظاہروں کو کچل رہے ہیں - ان حالات میں سرگرم بحرینی شخصیت نے بحرین میں حکومت مخالف مظاہرے جاری رہنے کے پیش نظر کہا کہ آل خلیفہ حکومت بند گلی میں پہنچ گئی ہے- سرگرم بحرینی شخصیت محمد عبدالامیر المرھون نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ بحرین میں سرکوبی میں شدت کی وجہ عوامی مظاہروں کے سامنے آل خلیفہ حکومت کی ناکامی ہے کہا کہ ملت بحرین، پرامن مظاہروں کو روکنے کے حکومتی قوانین کو تسلیم نہیں کرے گی - بحرینی شخصیت نے تاکید کے ساتھ کہا کہ آل خلیفہ حکومت ، سرکوبی، خوف و وحشت اور ظلم و استبداد کے لئے تمام حربے استعمال کر رہی ہے لیکن خود کو ایسے بحران میں دیکھ رہی ہے کہ جس سے نکلنے کی وہ طاقت نہیں رکھتی-

المرہون نے کہا کہ آل خلیفہ کی انتہاپسندی اور سرکوبی میں شدت کی وجہ یہ ہے کہ اگر وہ اپنے ملک کو موجودہ بحران سے نجات دلانا چاہے گی تو اسے اس کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی اور وہ اقتدار سے کنارہ کشی ہے جو وہ کرنا نہیں چاہتی-

سرگرم بحرینی شخصیت نے مزید کہا کہ آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت قانون نہیں بلکہ اسلحوں اور گولیوں کے بل پر بحرینی عوام پر حکومت کر رہی ہے اور روز بروز اس کی قانونی حیثیت کمزور ہوتی جا رہی ہے اور اسے پتہ ہی نہیں کہ قوم کا مقابلہ کرنے کا مطلب خودکشی ہے- بحرین کی عوامی تحریک کے رہنما نے کہا کہ اس ملک کے عوام کی تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک آل خلیفہ حکومت ان کے تمام مطالبات کو عملی جامہ نہیں پہنا دیتی-

چودہ فروری تحریک کے رہنما اور معروف مجاہد راشد الراشد نے بھی تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ آل خلیفہ حکومت، آل سعود کی حمایت اور اغیار کی فوجوں کی مدد کے باوجود بحرینی عوام کی تحریک کو ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی ہے اور بحرینی عوام کے مقابلے میں حیرت و مایوسی کا شکار ہوگئی ہے-

ٹیگس