صدر روحانی کی مشترکہ جامع ایکشن پلان پر مکمل عمل کرنے پر تاکید
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے مشترکہ جامع ایکشن پلان اور استقامتی اقتصاد کے زیر عنوان منعقدہ اجلاس میں بیرون ملک ایران کے نمائندہ دفاتر کے سربراہوں اور سفارت خانوں کے سفیروں سے ملاقات میں کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کا مطلب یہ نہیں ہے کہ فریق مقابل نے اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا ہے یا کرے گا-
صدر حسن روحانی نے کامیاب ایٹمی مذاکرات کے نتائج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو استقامت کے ساتھ ہی تعاون کے فروغ اور فریق مقابل پر دباؤ ڈال کر انھیں معاہدے پر پوری طرح عمل کرنے کے لئے مجبور کرنا چاہئے-
اس میں کوئی شک نہیں مشترکہ جامع ایکشن پلان دنیا کے ساتھ تعمیری تعاون میں ایرانی حکومت کی خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے اس بنا پر ایران کے جامع مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد سے، اقتصاد میں بہتری اور فروغ کی توقع کرنا فطری امر ہے لیکن اسے عملی جامہ پہنانے کی راہ میں کچھ رکاوٹیں موجود ہیں-
ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ میں ایران کے خلاف عدالتی فیصلہ صادر کئے جانے کا اگرچہ ایٹمی مسئلے اور اس معاہدے کی شقوں سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن عملی طور پر یہ غیر ملکی بینکوں کے ساتھ ایران کے اشتراک عمل سمیت مشترکہ جامع ایکشن پلان پر پوری طرح عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹ کا باعث ہوتا ہے- امریکی لابی ایرانوفوبیا پھیلا کر ، مشترکہ جامع ایکشن پلان سے ایران کے پوری طرح بہرہ مند ہونے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے- اس سلسلے میں حالیہ مہینوں میں امریکہ کی مقامی عدالتوں نے گیارہ ستمبر کے واقعے اور بعض دیگر دہشت گردانہ واقعات کے سلسلے میں ایران کے خلاف فیصلے صادر کئے ہیں-
اپریل کے مہینے میں ایک امریکی عدالت نے بے بنیاد دعوی کرتے ہوئے انیس سو تراسی میں بیروت میں امریکی فوجی اڈے میں ہونے والے بم دھماکے میں ایران کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اس دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے ورثاء کو ہرجانہ ادا کرنے کا فیصلہ سنایا - اسی طرح ایران پر گیارہ ستمبر کے دہشت گردانہ واقعے میں ملوث ہونے کا بھی بے بنیاد اور مضحکہ خیز دعوی کیا گیا ہے-
یہ اقدامات اگرچہ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں لیکن انھیں امریکی وزارت خارجہ کی حمایت حاصل ہے-
اس درمیان یورپی بینکوں کو خطرہ لاحق ہے کہ اگر وہ ایران کے ساتھ کام کریں گے تو ان پر امریکہ کے بینک سے متعلق قوانین کی بنیاد پر بھاری جرمانے لگائے جائیں گے-
یہ اقدامات ایسے عالم میں جاری ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ایران کے ساتھ بینکوں کے اشتراک عمل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کر نے کے لئے یورپی ممالک کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس کا انعقاد کیا - امریکی وزیر خارجہ نے یورپی ممالک کے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے نمائندوں سے اپنی حالیہ ملاقات میں انھیں یقین دلایا تھا لیکن اس کے باوجود ایران کے ساتھ تجارت پر انھیں امریکہ کی جانب سے سزا نہیں دی جائے گی لیکن ان بیانات کے کچھ ہی دنوں بعد برطانوی بینک ایچ ایس بی نے اعلان کیا کہ اسے ایران کے ساتھ تجارت میں کوئی دلچسپی نہیں ہے-
یورو نیوز ویب سائٹ کے مطابق برطانوی بینک ایچ ایس بی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تجارت نہیں کرے گا کیونکہ امریکہ ، غیر امریکی بینکوں کو لین دین کی ترغیب دلاتا ہے کہ جس کے انجام دینے پر امریکی بینکوں پر پابندی ہے - ایران کے خلاف امریکہ کی غیر ایٹمی پابندیوں کا جاری رہنا، ایران کی منڈیوں میں داخلے کے لئے یورپی بینکوں کی عدم دلچسپی کے جملہ عوامل ہیں-
ایران کے صدر کے یہ بیانات کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کا مطلب یہ نہیں ہے کہ فریق مقابل نے اپنے تمام معاہدوں پر عمل کیا ہے یا کرے گا، درحقیقت اسی نکتے اور مشترکہ جامع ایکشن پلان کے ثمرات و نتائج کو معمولی ظاہر کرنے کے لئے امریکہ کی رخنہ اندازیوں اور اقدامات کے مقابلے میں استقامت کی ضرورت کی جانب اشارہ ہے-