بحرین میں عوامی انقلاب جاری ہے
بحرین کے بزرگ اور مجاہد عالم دین آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر کے پاس بحرینی عوام کا دھرنا جاری ہے۔
یہ دھرنا آیت اللہ عیسی قاسم کی حمایت میں جاری ہے۔ ہزاروں بحرینی باشندوں نے آج تئیسویں روز بھی ان کی شہریت ختم کئے جانے کے آل خلیفہ کے فیصلے کے خلاف دھرنا جاری رکھا۔ آیت اللہ عیسی قاسم کی رہائیش گاہ شہر منامہ کے الدراز علاقے میں ہے۔ دھرنا دینے والوں نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کئے جانے کےخلاف نعرے لگائے۔
ادھر بحرین کے المعامیر علاقے میں بھی دھرنا جاری تھا جہاں آل خلیفہ کے کارندوں نے دھرنا دینے والوں پر حملہ کرکے اکیس افراد کو گرفتار کرلیا۔ ادھر المالکیہ اور نویدرات کے علاقوں میں بھی آل خلیفہ کے کارندوں کے ہاتھوں غیر قانونی گرفتاریاں جاری ہیں۔
بحرین کے عوام فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ کے ظلم و جور اور گھٹن کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ بحرین کے عوام آزادی، عدل و انصاف کی برقراری، امتیازی رویے اور تعصب کے خاتمے اور عوامی ووٹوں سے قائم ہونے والی حکومت کے خواہاں ہیں۔ آل خلیفہ کی حکومت نے اپنے عوام کو ہر طرح کے حقوق جیسے آزادی بیان، پرامن جلسے جلوسوں اور احتجاج کے حق نیز سیاسی گروہ اور پارٹیاں تشکیل دینے کے حق سے محروم کررکھا ہے۔
آل خلیفہ کی حکومت بحرینی عوام کی پرامن تحریک پر پابندی لگانے اور مخالفین کو سیاسی اور سماجی میدان سے نکالنے کے لئے ہر حربے سے استفادہ کررہی ہے ، آل خلیفہ کی جانب سے مخالفین کو شہریت سے محروم کرنا بھی اسی پالیسی کا حصہ ہے۔ آل خلیفہ حکومت کی داخلی پالیسیاں اپنے عوام کے حقوق ضائع اور پامال کرنے نیز خارجہ پالیسیاں علاقے میں دشمنوں خاص طور سے امریکہ کے مفادات کے مطابق عمل کرنے سے عبارت ہیں۔ آل خلیفہ کی ان پالیسیوں سے بحرین پر امریکہ کا فوجی اور اقتصادی تسلط ہوگیا ہے البتہ بحرین کے عوام نے اپنی وابستہ حکومت کی ان پالیسیوں پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔
بحرین کے حالات سے پتہ چلتا ہےکہ بحرینی عوام کے احتجاج میں شدت آئی ہے۔ دراصل بحرین پر حاکم ڈکٹیٹر حکومت کو آل سعود کی جارح فوجیوں کی مدد حاصل ہے اور وہ ان جارح فوجیوں کی مدد سے بحرینی عوام کو کچل رہی ہے لیکن اس کے باوجود وہ بحرینی قوم کی تحریک کو کچل نہیں سکی ہے اور عملی طور سے اس تحریک میں روز بروز توسیع ہی آتی جارہی ہے۔
ملت بحرین کے قیام کے نئے دور سے ایسا لگتا ہے کہ آل خلیفہ اور اس کی حامی حکومتوں کی تشدد آمیز پالیسیوں کے باوجود حالات پرعوام ہی کا کنٹرول ہے اور اپنی تحریک کو آگے بڑھانے کا عزم مصمم رکھتے ہیں تا کہ اپنے ملک میں بنیادی تبدیلیاں لاسکیں۔ حالیہ دنوں میں بحرینی عوام کے دھرنے اور مظاہروں سے آل خلیفہ کے یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہوتے ہیں کہ اس نے جھوٹے پروپگینڈے کرکے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی کہ بحرینی عوام کی تحریک اور اس تحریک کے قائدین سے ان کی وفاداری ماند پڑتی جارہی ہے۔
بحرینی عوام نے اپنی تحریک کو جاری رکھتے ہوئے آل خلیفہ کی وزات داخلہ کے احکام کو نظر انداز کردیا ہے۔ آل خلیفہ کی وزارت داخلہ نے ہر طرح کے جلسے جلوسوں اور مظاہروں پر پابندی عائد کردی ہے۔ ملت بحرین کے قیام نے آل خلیفہ کو بوکھلاہٹ کا شکار بنا دیا ہے۔