بحرین میں آل خلیفہ کے خلاف عوامی تحریک جاری
بحرین کی فوجداری عدالت نے بدھ کے دن سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آیت اللہ عیسی قاسم بحرین کے بزرگ اور مجاہد عالم دین ہیں۔ آل خلیفہ کی عدالت خمس کے تعلق سے شیخ آیت اللہ عیسی قاسم کے خلاف جھوٹے الزام لگا کر ان پر مقدمہ چلانا چاہتی ہے۔ آل خلیفہ کی حکومت نے شیعہ مسلمانون کے خلاف اپنی تشدد آمیز پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے ان کے مذہبی پیشوا پر خمس کے تعلق سے بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔ آل خلیفہ نے یہ الزامات لگائے ہیں کہ شیخ عیسی قاسم منی لانڈرنگ اورغیرقانونی طریقے سے پیسے حاصل کرنے میں ملوث ہیں۔
اس سے قبل بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔آل خلیفہ کی حکومت نے جمعیت الوفاق کے ساتھ دو تنظیموں کو بھی کالعدم قراردیا ہے اور جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان کو نو برس کی قید کی سزا دی ہے۔ یہ ایسے عالم میں ہے کہ بحرین کی سیاسی پارٹیوں اور مختلف گروہوں نے شیعہ مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے آئندہ جمعے کو مظاہرے کرنے کی کال دی ہے۔
بحرین کی مختلف سیاسی پارٹیوں نے شیعہ مسلمانوں کے خلاف آل خلیفہ کی بڑھتی ہوئی تشدد آمیزپالیسیوں کے پیش نظراسلامی ملکوں کے تمام مراجع کرام، اداروں، آرگنائزیشنوں تنظیموں اور شخصیتوں سے اپیل کی ہے کہ شیعہ مسلمانوں اور آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف اقدامات کی روک تھام کرنے کے لئے فورا میدان میں آجائیں یا کم از کم ان اقدامات کے خلاف موقف ہی اختیار کریں۔
بحرین کی سیاسی پارٹیوں نے اپنے پیغام میں عوام سے ملک گیر مظاہرے کرنے کو کہا ہے اور اپیل کی ہے کہ مظاہروں، دھرنوں، سیمیناروں اور پریس کانفرنسوں کے ذریعے بحرینی قوم کے خلاف آل خلیفہ کے اقدامات کی مذمت کریں۔ ان سیاسی پارٹیوں نے عام اپیل کی ہے کہ ملت بحرین کے خلاف آل خلیفہ کے تشدد آمیز اقدامات روکنے کے لئے قدم اٹھائیں کیونکہ آل خلیفہ کے اقدامات اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق ایک طرح کی نسل کشی شمار ہوتے ہیں۔
بحرین کی علماء کونسل کے سربراہ مجید مشعل نے کچھ دنوں قبل آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے دھرنا دینے والوں سے خطاب میں آل خلیفہ کی حکومت کو شیعہ مسلمانوں کے خلاف اقدامات جاری رکھنے کی بابت خبردار کیا تھا۔ بحرین کے عوام نے ایک بار پھر اپنے رہبرآیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت کا اعلان کیا ہے جنہیں آل خلیفہ اپنی سازشوں کا نشانہ بنارہی ہے۔
مختلف رپورٹوں کے مطابق آل خلیفہ کی عدالت کے اس اعلان کے بعد کہ بدھ سے شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوگی بحرین کے ہزاروں شیعہ مسلمان الدراز پہنچ گئے ہیں تا کہ آل خلیفہ کے فوجی کارندوں کے کسی بھی ممکنہ اقدام کے مقابل شیخ عیسی قاسم کا دفاع کرسکیں ۔
ادھر آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے پاس بحرینی قوم کا دھرنا جاری ہے۔ یہ دھرنا شیخ عیسی قاسم کے خلاف آل خلیفہ کے مخاصمانہ اقدامات کے شروع ہونے کے بعد سے ہی جاری ہے۔ اس دھرنے سے پتہ چلتا ہےکہ بحرینی عوام آل خلیفہ کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔
ادھر بحرین کے ایک سیاسی رہنما راشد الراشد نے کہا ہے کہ کوئی بھی اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتا کہ بحرینی عوام کی تحریک ہمیشہ پرامن رہے گی۔انہوں نے کہا کہ آل خلیفہ کے اشتعال انگیز اقدامات اس بات کا باعث بنیں گے کہ وہ سخت رویہ بھی اپنالیں۔