Jul ۲۶, ۲۰۱۶ ۲۱:۲۵ Asia/Tehran

یورپ کی پولیس یورو پول نے یورپ میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے پر سیکڑوں دہشت گردوں کی آمادگی کی خبر دی ہے۔

یورو پول نے منگل کے دن ایک اعلامئے میں کہا ہے کہ عراق اور شام میں دہشت گرد گروہ داعش کے لئے لڑنے والے دہشت گرد یورپ واپس لوٹ آئے ہیں۔ یورو پول کے بقول انتہا پسند اور دہشت گرد گروہوں کے عناصر جعلی یا اصلی پاسپورٹوں کے ساتھ یورپ میں داخل ہو رہے ہیں اور ان کا انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ یورپ کی پولیس نے اندازہ لگایا ہےکہ یورپی یونین سے عراق اور شام میں جا کر لڑنے والے دہشت گردوں کی تعداد پانچ ہزار ہے جن میں سے تقریبا پندرہ سو سے اٹھارہ سو تک یورپ واپس پہنچ گئے ہیں۔

یورپ میں دہشت گردی کے خطرات میں اضافے کے بارے میں یورو پول کا اعلامیہ بڑے یورپی ممالک خصوصا فرانس اور جرمنی میں ہونے والے دہشت گردانہ واقعات کے پیش نظر درست معلوم ہوتا ہے۔ چودہ جولائی کو فرانس کے شہر نیس میں داعش سے وابستہ ایک شخص نے لوگوں پر ٹرک چڑھا دیا اور پھر ان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چوراسی افراد ہلاک اور دو سو زخمی ہوگئے۔

یورپ میں مزید دہشت گردانہ واقعات کا رونما ہونا کوئی بعید نظر نہیں آتا ہے بلکہ دہشت گردانہ حملوں کے متعدد بار رونما ہونے کے مدنظر بعض یورپی حکام منجملہ فرانسیسی صدر مانوئیل والس نے واضح طور پر کہا ہے کہ فرانسیسی عوام کو دہشت گردانہ حملوں کے سائے میں زندگی بسر کرنے کی عادت ڈالنی چاہئے۔ یورپی حکام اور سیکورٹی ادارے ایسی حالت میں دہشت گردانہ خطرات میں اضافے کی بات کر رہے ہیں کہ جب یورپی یونین کے رکن بعض بڑے ممالک خصوصا فرانس اور برطانیہ نے امریکہ اور اپنے عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر شام میں دہشت گرد گروہ داعش اور دوسرے تکفیری گروہوں کو وجود میں لانے اور مضبوط کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ان کے اس اقدام کے یورپ میں دو نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

اول یہ کہ یورپ کی جانب پناہ گزینوں کا سیلاب امڈ آیا اور یورپی یونین کو اپنی تاریخ کے سب سے بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

 دوم یہ کہ یورپی تکفیری عناصر اپنے ممالک کی جانب واپس لوٹے جس کے نتیجے میں یورپ میں بھی دہشت گردی پھیل گئی۔ یورپی خصوصا فرانسیسی حکام کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ شام میں دہشت گرد گروہوں کی تشکیل اور ان کو مدد دینے کا خمیازہ ایک دن خود ان کو بھی بھگتنا پڑے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ یورپی حکومتوں نے مشرق وسطی میں دہشت گردی کا جو بیج بویا تھا اسی کا پھل آج کاٹ رہی ہیں۔  

ٹیگس