مادی اور معنوی طاقتوں میں اضافہ کریں
رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کے روز فقہ کا درس خارج شروع کرنے سے پہلے نودی تیرہ سو اٹھاسی شمسی مطابق انتیس دسمبر دوہزآر نو کے عظیم عوامی کارنامہ کے موقع پر اس بے نظیر کارنامے کو اسلامی جمہوریہ ایران کے طاقت کے نمونوں میں سے قراردیا
رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کے روز فقہ کا درس خارج شروع کرنے سے پہلے نودی تیرہ سو اٹھاسی شمسی مطابق انتیس دسمبر دوہزآر نو کے عظیم عوامی کارنامہ کے موقع پر اس بے نظیر کارنامے کو اسلامی جمہوریہ ایران کے طاقت کے نمونوں میں سے قراردیا۔آپ نے فرمایا کہ آج سامراجی طاقتیں ایرانی قوم کی مادی اور معنوی طاقت اور عزم و ارادے کو سلب کرنا چاہتی ہیں۔آپ نے فرمایا کہ ہمیں اس طاقت کا تحفظ اور اسے مضبوط بنانا چاہیے۔
واضح رہے امریکہ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے تمام برسوں میں اسلامی نظام کو کمزور کرنے اور ایران کے اتحاد کا شیرازہ بکھیرنے کی کوشش کی تھی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کو وہ اندر سے سیاسی اختلافات کا شکار بنا کر سماجی طور پر توڑنا چاہتا تھا لیکن دوہزار نو میں ملت ایران کی استقامت نے یہ ظاہر کردیا کہ عوام ہی اسلامی انقلاب کی بنیادی طاقت اور وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بنیادی رکن کی حیثیت سے دشمن کو کبھی بھی اثرورسوخ حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دوہزار نو کا فتنہ ایک منصوبہ بند سازش کا حصہ تھا جس کا مقصد اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کوسرنگوں کرنا تھالیکن یہ فتنہ شکست سے دوچار ہوگیا۔ امریکہ اور بعض یورپی ملکوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی تاسیس کے پہلے ہی دن سے ایران کی حکومت کو گرانے کو اپنے اسٹراٹیجیک ھدف میں شامل کررکھا ہے۔ موجودہ حالات میں بھی اگرچہ امریکہ ایرانی قوم کی طاقت، اقتدار اور اتحاد کی وجہ سے جنگ جیسے آپشنوں کو دوسری ترجیح میں رکھا ہے تاہم آج بھی اسکی پالیسیاں سازشوں سے بھری ہیں اور وہ مخاصمانہ پالیسیوں پر گامزن ہے۔ مغرب میں بعض سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں واحد راہ جس سے اثر ورسوخ حاصل کیا جاسکتا ہے مختلف طرح کی سازشیں اور میڈیا وار میں نفسیاتی تکنیکیں اپنانا ہے۔
مغرب نے اس سلسلے میں تمام ہتھکنڈے استعمال کرکے انتخابات کی صحت اور ایران میں جمہوریت پر سوالیہ نشان لگانے کی کوشش کی۔یہ دشمنی جب تک اسلامی جمہوریہ ایران اپنے اصولوں اور اقدار پر قائم رہے گا جاری رہے گی اور یہ روش امریکہ کی توسیع پسندی کی علامت ہے۔ اور یہی حقیقت ہے جو تقاضہ کرتی ہے کہ ایران تمام میدانوں میں خواہ نرم جنگ ہو یا کلاسیکل جنگ ہو اپنی آمادگی ناگزیر طور پر برقرار رکھے۔ اسی عمل کی بنا پر رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ 'فکری ، اقتصادی، سماجی اور عوامی طاقت کے ساتھ ساتھ انواع و اقسام کی طاقتوں سے لیس ہونے کو ضروری قراردیا ہے۔آپ نے اس حقیقت پر ایک بار پھر تاکید فرمائی کہ انقلاب کی کامیابی کو تقریبا چالیس برس گذرنے کے باوجود بائیس بہمن انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر دسیوں لاکھ کی تعداد میں مظاہروں میں عوام کی شرکت اور نو دی کا عظیم واقعہ اسلامی نظام کی طاقت کے عنصر اور اس کی طاقت کا مظاہرہ ہے کہ وہ کس طرح سے عوام کو اکٹھا کرسکتا ہے اور دنیا میں اس کی کہیں نظیر نہیں ملتی۔ اس انقلاب کا سرچشمہ قوم کی بصیرت اور دشمن شناسی ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی کے بقول نو دی کا عظیم کارنامہ اسلامی نظام کی طاقت کا مظہر ہے اور اس بے نظیر واقعے میں کوئی دخیل نہیں تھا بلکہ فکری قدرت جو دراصل اسلامی نظام کے بنیادی ڈھانچے کو تشکیل دیتی ہے اس نے عوام کو سڑکوں پر آنے کی دعوت دی اور یہ بے نظیر واقعہ رونما ہوا۔