ایران میں صدارتی اور بلدیاتی انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت
اسلامی جمہوریہ ایران میں بارہویں صدارتی اور پانچویں بلدیاتی انتخابات نیز دسویں پارلیمنٹ کے پہلے ضمنی انتخابات کے لئے آج صبح آٹھ بجے سے پولنگ جاری ہے۔ اس مقصد کے لئے ایران بھر میں تریسٹھ ہزار پانچ سو پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔
بیرون ملک مقیم ایرانی بھی مختلف ممالک میں قائم کردہ پولنگ اسٹیشنوں میں جاکر اپنے ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔ ایک سو دو ممالک میں تین سو دس پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔
ایران میں ووٹروں کی تعداد پانچ کروڑ چونسٹھ لاکھ دس ہزار دو سو چونتیس ہے۔ انہوں نے ایران بھر میں صبح سے اپنے ووٹ کاسٹ کرنے شروع کردیئے ہیں۔ مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد صبح ہوتے ہی پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچ گئے۔ ان انتخابات میں بھی ایرانی عوام بھرپور طریقے سے حصہ لے رہے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اسلامی انقلاب کی قابل فخر تاریخ میں ایک اور باب کا اضافہ کرنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ ایران بھر میں قائم پولنگ اسٹیشنوں سے ملنے والی رپورٹوں سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہےکہ عوام اپنی اور اپنے ملک کی تقدیر کو اہمیت دے رہے ہیں اور یہ چیز اسلامی انقلاب کے بعد منعقد ہونے والے سابقہ چونتیس انتخابات میں بھی نظر آتی رہی ہے۔ عوام کو سابقہ چونتیس انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا جو تجربہ حاصل ہوا ہے اس کی وجہ سے آج کے انتخابات میں وہ زیادہ موثر واقع ہونے کے لئے جوش و جذبے کے ساتھ اپنے ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔ آج اسلامی ایران ایک بار پھر حقیقی معنوں میں دنیا والوں کے سامنے سیاسی شراکت کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ انتخابات میں اپنے ووٹ کاسٹ کرنے کے معنی یہ ہیں کہ ایرانی عوام رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بعد دوسرے بڑے سیاسی عہدیدار یعنی صدر کے انتخابات میں براہ راست کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ سیاسی شراکت جہاں اسلامی انقلاب کی کامیابی کو تقریبا چالیس سال پورے ہونے کے موقع پر اسلامی جمہوری نظام کے ساتھ عوام کی وفاداری کا مظاہرہ ہے وہیں ایران کی قومی طاقت اور سلامتی میں اضافے کا بھی باعث ہے۔ ایران میں پائی جانے والی دینی جمہوریت میں عوام کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں کہا جاسکتا ہے کہ اس سیاسی ماڈل میں عوام انتخابات کے دن جو فیصلہ کرتے ہیں وہی حرف اول بھی ہوتا ہے اور حرف آخر بھی۔ عوام ہی چار سال تک ملک کا انتظام چلانے کی ذمےداری سب سے زیادہ صالح فرد کو سونپتے ہیں۔ ایران میں ہونے والے صدارتی انتخابات حقیقی معنوں میں عوام کے فیصلے کے ترجمان ہوتے ہیں۔ عوام کے ووٹوں کے نتیجے میں ہی صدر کا انتخاب عمل میں آتا ہے۔ اسی اہمیت کی بنیاد پر مختلف اقوام اور طبقات سے تعلق رکھنے والے ایرانی جوش و جذبے کے ساتھ اور پرامن ماحول میں صبح سویرے ہی پولنگ اسٹیشنوں میں پہنچ جاتے ہیں۔ آج بھی انہوں نے یہی کیا جیسے ہی پولنگ کا ٹائم شروع ہوا وہ پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچ گئے اور اپنے ووٹ کاسٹ کرنا شروع کر دیئے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے مطابق پرامن ماحول میں وسیع پیمانے پر انتخابات کا انعقاد ، کہ جس میں عوام جوش و جذبے کے ساتھ شرکت کریں، انقلاب اور اسلامی جمہوری نظام کے لئے ایک ذخیرہ ہے جس سے ملک بہت زیادہ محفوظ ہوجائے گا۔
ایران میں وسیع پیمانے پر پرامن انتخابات کے انعقاد سے دشمنوں کے اندازے غلط ثابت ہو جاتے ہیں اور علاقائی اور عالمی سطح پراسلامی جمہوریہ ایران کی پوزیشن اور قومی سلامتی کو تقویت ملتی ہے نیز اس کی سطح بلند ہوجاتی ہے۔