جمعیت اسلامی افغانستان کی جانب افغان عوام اور جہادی رہنماؤں کے خلاف سازش کے بارے میں انتباہ
افغانستان کی حزب جمعیت اسلامی کے چیف ایگزیکٹیو عطا محمد نور نے خبردار کیا ہے کہ افغان عوام اور جہادی رہنماؤں کے خلاف ایک بڑی سازش کی جا رہی ہے۔
حزب جمعیت اسلامی کے چیف ایگزکٹیو اور معزول گورنر عطا محمد نور نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صرف ان کی معزولی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ اصلی موضوع یہ ہے کہ افغان عوام اور جہادی رہنماؤں کے خلاف بڑی سازش رچی جا رہی ہے-
بلخ کے معزول گورنر نے کہا کہ افغانستان کی قومی حکومت کے رہنما ایسی حالت میں صوبہ قندھار کے پولیس سربراہ جنرل عبدالرازق اچکزئی کو معزول کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ اس صوبے میں بہت اچھا امن قائم ہے-
انھوں نے کہا کہ لویہ جرگہ اور آئین میں ترمیم کے ذریعے ، ملک کے صدارتی نظام کو پارلیمانی نظام میں تبدیل کردیا جانا چاہئے تاکہ اقتدار کسی ایک شخص کے ہاتھ میں مرکوز ہو کر نہ رہ جائے بلکہ پوری افغان قوم اقتدار میں حصہ دار رہے- عطامحمد نور کے یہ بیانات ایسے عالم میں سامنے آئے ہیں کہ اس وقت افغان صدرہاؤس اور حزب جمعیت اسلامی کے درمیان عطا محمد نور کے بارے میں مذاکرات ہو رہے ہیں-
حزب جمعیت اسلامی کی نظر میں افغان صدر کی جانب سے عطا محمد نور کو بلخ کی گورنری سے ہٹانے کا فیصلہ سیاسی ہے جس کا اس صوبے کے امور چلانے میں ان کی صلاحیت و مہارت سے کوئی تعلق نہیں ہے- یہی وجہ ہے کہ افغانستان کے وزیرخارجہ اور جمعیت اسلامی کے سربراہ نے بلخ کے گورنر کی برطرفی کے صدراشرف غنی کے حیران کن فیصلے کو نا درست سمجھتے ہوئے اپنا دورہ یورپ نامکمل چھوڑ دیا اور کابل واپس آکر عطا محمد نور کی برطرفی کی وجوہات جاننا چاہی - خاص طور سے ایسی صورت میں کہ جب افغانستان کے سیاسی حلقے صوبہ بلخ کو حزب جمعیت اسلامی کی طاقت کا آخری محاذ بتاتے ہیں ، افغان صدر کی جانب سے عطا محمد کو گورنر کے عہدے سے برطرف کرنا، سیاسی امور میں اس پارٹی کو چیلنج کرنا ہے- عطا محمد نور کی برطرفی حزب جمعیت اسلامی کی ریڈلائن کو عبور کرنے کے ساتھ ہی بلخ کے عوام کی ناراضگی کا بھی باعث بنی ہے -
بلخ کے عوام کا خیال ہے کہ عطا محمد نور نے پندرہ برسوں تک دوسرے صوبوں کی نسبت اس علاقے کو سیاسی و سیکورٹی مسائل اور انتہاپسند گروہوں سے محفوظ رکھا ہے- ان حالات میں یہ نظریہ بھی موجود ہے کہ حزب جمعیت اسلامی کے بعض مخالفین منجملہ حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمتیار کہ جنھوں نے عطا محمد نور کی برطرفی میں اصلی کردار ادا کیا ہے، صدر اشرف غنی سے اپنے تعلقات مضبوط کئے ہیں-