Apr ۲۲, ۲۰۱۸ ۱۵:۴۹ Asia/Tehran
  • امریکی وزارت خارجہ کی سالانہ رپورٹ، ایران کے خلاف بے بنیاد دعؤوں کی تکرار

امریکی وزارت خارجہ نے انسانی حقوق سے متعلق اپنی نئی رپورٹ میں ایران پر ملک کے اندر اور باہر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے

اس رپورٹ میں ایران پر آزادی بیان، مظاہروں اور تنظیموں کی آزادی ، سزائے موت، خواتین کے حقوق، اقلیتوں کے حقوق، خودسرانہ گرفتاریوں اور تشدد کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس کے بعض حصوں میں ان امور میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے-

وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے امریکہ کے ان بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہتر ہے کہ امریکی حکومت دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت اور دنیا میں انسانی حقوق کی صورت حال کا فیصلہ کرنے کے بجائے جلد سے جلد امریکہ میں انسانی حقوق کی حمایت کے لئے اقدامات کرے اور اپنے اتحادیوں کی جانب سے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی پر ردعمل ظاہر کرے-

امریکی حکومت کی نگاہ میں انسانی حقوق کا معیار اس کے سیاسی مفادات ہیں- اور امریکہ کے انسانی حقوق کے کارناموں میں  وال اسٹریٹ تحریک اور نسل پرستی مخالف تحریکوں کی سرکوبی نیز پولیس کے ہاتھوں سیاہ فاموں کے قتل عام سے لے کر فلسطین کی مظلوم قوم کے خلاف اسرائیل کے جرائم اور یمن میں سعودی عرب کے ہاتھوں بچوں اور عورتوں کے قتل عام کی حمایت جیسے اقدامات شامل ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ڈکٹیٹرعرب حکام کو دوہنا اور انھیں اسلحہ بیچنا امریکہ ، برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک کے لئے انسانی حقوق کی پامالی سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے-

انسانی حقوق کے محقق رابرٹ فانٹینا نے امریکہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ : امریکی انسانی حقوق کا اس کے مالی مفادات  اور تیل کی آمدنی سے براہ راست رابطہ ہے لہذا جہاں امریکہ کے مالی مفادات کا تقاضہ ہوتا ہے وہاں انسانی حقوق کا مفھوم بدل جاتا ہے-

امریکہ ایسے عالم میں انسانی حقوق کی حمایت کا دعوے دار ہے کہ گذشتہ نصف صدی سے زیادہ عرصے سے ملت ایران کے خلاف شرمناک اقدامات کررہا ہے جن میں اگست انیس سو ترپن کی بغاوت، دہشتگرد گروہوں خاص طور سے دہشتگرد گروہ ایم کے او کی حمایت ، آٹھ سالہ مسلط کردہ تباہ کن جنگ کے دوران مجرم صدام کی بلاقید و شرط حمایت اورعراق کو کیمیاوی ہتھیار دینے کی جانب اشارہ کیا جا سکتا ہے- جولائی انیس سو اٹھانوے میں ایران کے مسافربردار طیارے کو میزائل سے نشانہ بنا کرچھیاسٹھ بچوں سمیت دوسونوے مسافروں کو شہید کردینا ملت ایران کے خلاف امریکیوں کے دیگر جنایت ہیں-

جس امریکہ کی یہ تاریخ ہے اس کی جانب سے دوسرے ملکوں میں انسانی حقوق کے بارے میں رپورٹ شائع کرنا شرمناک ہے-

معروف امریکی مورخ و تجزیہ نگار اسٹیفن لینڈمین انسانی حقوق کے سلسلے میں وائٹ ہاؤس اور مغرب کی پالیسیوں کے سب سے بڑے ناقدین میں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ دنیا کی تاریخ میں کسی بھی ملک نے عوام کو انتا نقصان نہیں پہنچایا جتنا امریکہ نے پہنچایا ہے-  امریکہ کی ڈیموکریسی خیالی ہے کہ جس کا صرف نام ڈیموکرسی ہے- دوسرے لفظوں میں یہ کہنا چاہئے کہ امریکہ ایسے عالم میں انسانی حقوق کی حمایت کا دعوےدار ہے کہ اس کے کارنامے میں انسانی حقوق سے دشمنی کے سوا کچھ نہیں ہے-

ٹیگس