فوج کی طاقت و توانائی میں اضافے پر رہبر انقلاب اسلامی کی تاکید
مقدس دفاع کے دوران کے اہم کارناموں سے استفادے اور داخلی صلاحیتوں پر بھروسے نے آج اسلامی جمہوریہ ایران کو ایک ایسی دفاعی طاقت بنا دیا ہے کہ کوئی بھی فریق اپنی زبانی دھمکی کو عملی شکل نہیں دے سکتا-
رہبر انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار کے روز برّی فوج کے سینئر کمانڈروں اور فوجی اہلکاروں سے اپنے خطاب میں فرمایا ہے کہ فوجی شعبے میں ترقی و پیشرفت کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے تاکہ ہماری کل کی فوج آج کی فوج سے زیادہ بہتر، مضبوط و مستحکم اور موثر و کارآمد واقع ہو سکے۔ یوم مسلح افواج کی مناسبت سے انجام پانے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا ہے کہ میں اپنےعزیز فوجی جوانوں سے اس بات کا خواہاں ہوں کہ وہ فوجی شعبے میں ترقی و پیشرفت اور فوجی توانائی کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لئے اپنی پوری انسانی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں- رہبر انقلاب اسلامی کی جانب سے ایرانی فوج کی ترقی کا سلسلہ پوری قوت اور قدرت کے ساتھ جاری رہنے پر تاکید، در حقیقت دھمکیوں کے مقابلے میں مسلح افواج کی فوجی توانائیوں میں روز افزوں تقویت کی اہمیت کی آئینہ دار ہے۔
ایران کے وزیر دفاع جنرل امیرحاتمی اس سلسلے میں کہتے ہیں کہ ایران کے خلاف گہری دشمنی کے پیش نظر، ایران میں ایک اسٹریٹیجک نقطہ نظر پایا جاتا ہے کہ جس نے اسلامی جمہوریہ ایران کو دفاعی صلاحیتوں کو حاصل کرنے کے قابل بنا دیا ہے- مقدس دفاع کے دوران کے تجربے اور علاقے کی حساس صورتحال کے پیش نظر دفاعی عناصر کی تقویت اور اس شعبے میں ترقی و پیشرفت کا جاری رہنا، سیکورٹی کے تعلق سے ایک ضرورت میں تبدیل ہوگیا ہے- اسی سبب سے اس شعبے میں کسی توقف کے بغیر اور مسلسل آگے کی سمت قدم بڑھانے کی ضرورت ہے- البتہ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ ایران کسی کے خلاف حملے یا توسیع پسندی کا ہرگز ارادہ نہیں رکھتا لیکن ہمیشہ اس نے یہ بات واضح طور پر کہی ہے کہ علاقے کی اجتماعی سلامتی اوراستحکام کو درھم برھم کرنے والے عناصر کے ساتھ ایران کی مسلح افواج، مکمل قوت و اقتدار کے ساتھ اور اعلی ترین سطح پر مقابلہ کریں گی-
دفاعی اور فوجی معیارات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران اس وقت دھمکیوں کے مقابلے میں لازمی دفاعی طاقت سے بہرہ مند ہے۔ ایران نے دفاعی شعبے میں اب تک جن مصنوعات اور ایجادات کی رونمائی کی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں جس ترقی و پیشرفت کا ماضی میں آغاز ہوا تھا اب وہ رکنے والا نہیں ہے اور یہ سلسلہ روزبروز آگے بڑھتا رہے گا- دوسری جانب ایران کے تمام دفاعی اداروں منجملہ فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے درمیان جو مستحکم رابطہ قائم ہے اس کے پیش نظر دھمکیوں سے مقابلے کے لئے ایران میں جارحانہ اور دفاعی صلاحیت، بھرپور طور پر موجود ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اس سلسلے میں کہتے ہیں : ہم اپنے ملک اور عوام کے دفاع، علاقائی سالمیت اور قومی تحفظ کے لیے جب بھی ضروری ہوا کسی بھی قسم کے ہتھیاروں کو ڈیزائن، تیار، ذخیرہ اور استعمال کرنے میں نہیں ہچکچائیں گے-
بلا شبہ اس سلسلے میں جو صلاحتیں اور گنجائشیں پائی جاتی ہیں ، وہ دشمنوں کے مقابلے میں مسلح افواج کی طاقت کو تشکیل دینے والے اجزاء و عناصر شمارہوتے ہیں کہ جو ملکی ماہرین کے توسط سے اور نئی فوجی اور دفاعی ٹکنالوجیوں سے استفادے پر تکیہ کرتے ہوئے حاصل ہوئی ہیں۔ اسی بناء پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سینئر فوجی اہلکاروں کے موثر اور گرانقدر تجربات کی قدردانی اور نئے و تازہ دم فوجی جوانوں کے درخشاں مستقبل کی امید کرتے ہوئے فوجی توانائی میں مسلسل اضافہ کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے-