May ۰۱, ۲۰۱۸ ۱۶:۱۲ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کا مکر و فریب اور جھوٹ

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے ایران کے خلاف نیا پروپگینڈہ کرتے ہوئے سی ڈیوں، تصویروں اور کاغذوں سے بھری ایک الماری دکھاکر اس بات کا دعوی کیا ہے ان کے پاس ایسے پچپن ہزار صفحے اور ایک سو تراسی سی ڈیاں ہیں کہ جن سے واضح ہوتا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے اور انہوں نے ان دستاویزات کو عالمی برادری اور جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کی تحویل میں دیا ہے۔

جس وقت سابق امریکی صدر جارج بش نے جھوٹ اور افترا پردازی کے ذریعے اقوام عالم کے ذہنوں کو اس بات کی جانب مبذول کیا تھا تاکہ سب کو یہ یقین دلائے کہ عراق میں مہلک ہتھیار موجود ہیں جو انسانیت کے لئے خطرہ ہیں، اس وقت کم ہی کسی نے یہ تصور کیا ہوگا کہ جھوٹ بولنا بعض نام نہاد سیاستدانوں کے مذموم اہداف تک رسائی کے لئے ایک ہتھکنڈے میں تبدیل ہوجائے گا۔ اس جھوٹ اور افتراپردازی کا مقصد عراق پر حملہ تھا۔ 

البتہ برسوں سے جھوٹے حکمرانوں کی ان باتوں سے اقوام عالم کے کان بھرے ہوئے ہیں کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے درپے ہے۔ اس طرح کے جھوٹے الزامات اور افتراپردازیوں کا سلسلہ ایسے میں جاری ہے کہ رائے عامہ کو بخوبی علم ہے کہ اسرائیل کے پاس کم از کم دو سو ایٹمی وار ہیڈز ہیں۔ نتن یاہو کا دعوی بھی ان ہی دعووں کی تکرار ہے کہ جو امریکیوں نے اس سے قبل  pmd سے موسوم  ایران کی ماضی کی ایٹمی سرگرمیوں کے زیرعنوان کیا تھا تاہم آئی اے ای اے کے توسط سے ایٹمی سمجھوتے کے بعد یہ فائل بند ہوگئی- 

بارہ سال کے جھوٹ اور افتراپردازی کے بعد سی آئی اے کے سابق سربراہ اور ٹرمپ حکومت کے نئے وزیر خارجہ مائیک پومپیئو نے ان جھوٹے دعووں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے قبل کوئی ایسی علامت نہیں ملی کہ جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ ایران نے ایٹمی ہتھیار بنانے کی جانب قدم بڑھایا ہے اور ابھی بھی کوئی ایسی نشانی نہیں ملی ہے کہ ایران نے اس طرح کی توانائی حاصل کرلی ہے۔ 

قابل غور نکتہ یہ ہے کہ نتن یاہو نے یہ دعوی امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیئو کے مقبوضہ فلسطین کے دورے کے فورا بعد کیا ہے اور ظاہر کردیا ہے کہ ٹرمپ کا ہاتھ خالی ہے اور اسے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے لئے کسی بہانے کی ضرورت ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے پیر کی رات صیہونی وزیراعظم کے بیانات پر کہا کہ عالمی جوہری توانائی کا ادارہ کئی مرتبہ ایران کی کارکردگی کی تصدیق کرچکا ہے تاہم اگر کسی ملک کے پاس کوئی شواہد ہیں تو انھیں متعلقہ اداروں کے سپرد کریں۔ نتنیاہو نے کوئی ایسا ثبوت پیش نہیں کیا ہے کہ جس سے ظاہر ہو کہ ایران ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے کا مقصد ایرانی سرگرمیوں میں سچائی اور شفافیت حاصل کرنا ہے جبکہ عالمی ادارہ بھی اب تک 10 مرتبہ جوہری معاہدے سے متعلق ایران کی شفاف کارکردگی کی تصدیق کرچکا ہے-

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے بھی کل اپنے ٹوئیٹر پیغام میں نتنیاہو کو ایک جھوٹے چرواہے سے تشبیہ دی اور لکھا کہ جھوٹا چرواہا  کہ جو اپنی عادت سے باز نہیں آرہا ہے ایک مرتبہ پھر اپنی پرانی عادت پر لوٹ آیا ہے۔ اس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پینٹنگ دکھاکر جو رسوائی حاصل کی تھی اس سے اس نے عبرت حاصل نہیں کی۔ یہ جھوٹ اورافترا پردازیاں عالمی معاشروں کے شعور و آگہی کی توہین ہے اور اب وقت آن پہنچا ہے کہ اس کا خاتمہ کیا جائے۔  

  

ٹیگس