May ۰۱, ۲۰۱۸ ۱۶:۱۳ Asia/Tehran
  • دشمنوں کے مقابلے میں استقامت کی ضرورت پر رہبر انقلاب اسلامی کی تاکید

پیر کے روز یوم مئی یا محنت کشوں کے عالمی دن کی مناسبت سے محنت کشوں اور صنعتکاروں کی بڑی تعداد نے رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج دشمن اسلامی جمہوریہ ایران کا مقابلہ کرنے کے لئے معاشی جنگ کی سازش کررہا ہے لہذا اس جنگ سے نمٹنے کا اصل راستہ ایرانی مصنوعات کی حمایت اور اندرونی وسائل اور قابلیت پر انحصار کرنا ہے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ اغیار کی مدد پر توقع نہیں رکھنی چاہئے بلکہ ملکی حکام اور حکومت، لیبر کے شعبوں میں مشکلات کا ازالہ کرتے ہوئے اندرونی پیداوار میں اضافہ اور معیار میں بہتری کے لئے ضروری اقدامات اٹھائیں-

رہبر انقلاب اسلامی کے بیانات، چند اہم اور تقدیر ساز نکات پر مشتمل ہیں- 

پہلا نکتہ ، دشمنوں کی سازشوں اور پروپیگنڈوں کا مؤثر اور صحیح طریقے سے مقابلہ کرنے کی روشوں کو جاننے کی ضرورت پر تاکید ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی اس سلسلے میں دنیا کے ساتھ روابط میں متنوع آپشنز پر توجہ کی ضرورت کے پیش نظر فرماتے ہیں کہ دنیا کا خلاصہ محض امریکہ اور چند یورپی ملکوں میں ہی نہیں ہوتا ۔ آپ نے فرمایا کہ دنیا کے ساتھ رابطہ کا معنی یہ نہیں ہے کہ غیر ملکی چیزوں پر نظریں گڑائی جائیں بلکہ اپنی ملکی مصنوعات پر نظریں جمانا چاہئے۔ امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خودمختار نظام سے مقابلے کے لئے مختلف عناصر اور روشوں سے استفادہ کر رہا ہے ۔ اس مرحلے میں یہ دشمنی، ایران کے علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات خاص طور پر یورپی یونین کے ساتھ تعلقات پر مرکوز ہوگئی ہے۔ امریکیوں کی علاقے میں کوشش ہے کہ وہ سعودیوں اورعلاقے کے بعض ملکوں کو مشتعل کرکے، ان کو اسلامی جمہوریہ ایران کے مدمقابل لا کھڑا کرے۔

جیسا کہ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایران کے آزاد اور خود مختار اسلامی جمہوری نظام کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکا نے جو طریقے اپنا رکھے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ  بعض ناسمجھ حکومتوں کو اشتعال دلا کر علاقے میں جنگ و خونریزی کا بازار گرم کررہا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ امریکیوں کی کوشش ہے کہ وہ سعودی حکام اور علاقے کے بعض دیگر ملکوں کو اکسا کر انہیں اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابلے میں لاکھڑا کریں لیکن اگر  یہ ممالک عقل رکھتے ہوں گے تو انہیں امریکا کے دھوکے میں نہیں آنا چاہئے۔ آپ نے فرمایا کہ علاقے کے بعض ملکوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ اگر وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابلے میں آئیں گے تو انہیں کاری ضرب لگے گی اور وہ بری طرح شکست سے دوچار ہوں گے-

ایک اور اہم مسئلہ کہ جو رہبر انقلاب اسلامی کے بیانات میں قابل غور ہے یہ ہے کہ معاشی جنگ اور پابندیاں، درحقیقت علاقے میں اپنے عظیم اہداف حاصل کرنے کے لئے امریکی ہتھکنڈے ہیں ۔ لیکن ایران کے اسلامی جمہوری نظام نے علاقے میں اپنی مقتدرانہ موجودگی اور قابل قدر کردار کے ذریعے ان کا راستہ مسدود کردیا ہے اور اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ امریکہ ، اسرائیل اور سعودی عرب کا مثلث، علاقے میں نئی سرحدوں کی تقسیم کے اپنے مذموم عزائم کو عملی جامہ پہنا سکے۔ 

اسی بناء پر رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ جس کو علاقے سے نکلنا ہوگا وہ اسلامی جمہوریہ ایران نہیں بلکہ امریکا ہے اور جیسا کہ چند سال قبل بھی میں نے کہا تھا مارکر بھاگ جانے کا دور اب ختم ہوگیا ہے۔ آپ نے مزید فرمایا کہ خلیج فارس اور مغربی ایشیا ہمارا گھر ہے لیکن تم یہاں غیر ہو اور خباثت آمیز اہداف کے حصول اور فتنہ بپا کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہو۔

رہبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں اپنے خطاب کے دوران منجی عالم بشریت حضرت امام مہدی موعود عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کے یوم ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ ماہ مبارک شعبان کے بابرکت ایام سے زیادہ سے زیادہ فیض یاب ہونے کی ضرورت ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے یہ بھی فرمایا کہ پندرہ شعبان المعظم دنیا کی حتمی اصلاح کے لئے خداوند عالم کے ناقابل تغییر وعدے کی نوید بخش تاریخ ہے اور یہ وہ وعدہ ہے کہ جس میں کہا گیا ہے کہ حضرت امام زمانہ کے دست مبارک سے ظلم و جور کا خاتمہ ہوگا اور دنیا میں عدل و انصاف اور اصلاحات کا قیام ہوگا۔    

ٹیگس