ایشیائی ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت پر رہبر انقلاب اسلامی کی تاکید
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے اتوار کو سری لنکا کے صدر میتھری پالا سیری سینا کے ساتھ ملاقات میں ایشیائی ملکوں کے درمیان تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے اس تعاون کو ان ملکوں کی تقویت کا باعث قرار دیا-
ایشیا کا وسیع و عریض علاقہ اقتصادی تعاون کے لئے بہت زیادہ گنجائشوں کا حامل ہے اور اگر ان گنجائشوں سے موثر طریقے سے استفادہ کیاجائے تو ایشیائی ملکوں کے درمیان تعاون کی سطح میں اضافے کے علاوہ، اقتصادی مفادات کی تقویت کے ساتھ ہی اجتماعی سلامتی کو بھی تقویت اور ضمانت حاصل ہوگی- ایران اور سری لنکا کے تعلقات کا فروغ بھی، اس اصول سے مستثنی نہیں ہے-
ایران ایشیا میں توانائی فراہم کرنے والا ایک اہم ملک ہے- ایران اسی طرح ایشیا اور یورپ و افریقہ کے درمیان ایک پل کی حیثیت سے جانا جاتا ہے اور مشرق و مغرب کے نقل و حمل میں ایران کا خصوصی کردار اور شمالی ایران اور خلیج فارس کے ملکوں کے درمیان رابطہ برقرار کرنے میں بھی بہت اہمیت کا حامل ہے- جغرافیائی صورتحال کے علاوہ ایران مغربی ایشیا کی سب سے بڑی منڈی ہونے کی حیثیت سے، ایرانی صنعتکاروں کے لئے بہت زیادہ جاذبیت کا حامل ہے اور ایشیا کے لئے ایک اسٹریٹیجک تجارتی شریک ہے-
تجربے سے پتہ چلتا ہے کہ ایشیائی ممالک، مشترکہ اقتصادی اہداف تک رسائی کے لئے قابل اعتماد ساتھی اور ہمراہ قرار پا سکتے ہیں-
جمہوریہ آذربائیجان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق سفیر محسن پاک آئین نے ایشیائی ملکوں کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے فوائد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجربے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ممالک غیرملکی روابط برقرار کرنے میں بہت کم اپنے سیاسی اغراض و مقاصد کو شامل کرتے ہیں اور وہ اپنے اقدار و معیارات کو دنیا کے دیگر ملکوں پر مسلط کرنے کے درپے نہیں ہیں-
اس بناء پر یہ بات تمام ایشیائی ملکوں کے فائدے میں ہے کہ وہ مشترکہ مفادات اور ثقافت پر تکیہ کرتے ہوئے معاشی ترقی کے مواقع اور گنجائشوں اور علاقائی و بین الاقوامی چیلنجز سے مقابلے کے لئے فائدہ اٹھائیں- اسی سلسلے میں ایرانی کمپنیاں اور ماہرین، سری لنکا میں مختلف شعبوں منجملہ ڈیم سازی ، بجلی گھر کی تعمیر، ریفائنری کی توسیع اور ریلوے ٹریک بچھانے کے شعبے میں اپنی خدمات پیش کرنے کے لئے آمادہ ہیں-
سری لنکا کے صدر سیری سینا نے اسی سلسلے میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران اور سری لنکا مختلف شعبوں میں اپنے تعاون اور تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں، سری لنکا کے منصوبوں پرعملدرآمد میں ایرانی سرمایہ گذراوں اور اقتصادی شعبے میں سرگرم کارکنوں کی شرکت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکا ان پروجیکٹوں میں ایرانی سرمایہ کاروں کی شرکت کا خیرمقدم اور حمایت کرتا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں ایران کی سائنسی و تکنیکی اور تحقیقاتی پیشرفت کو دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے فروغ کا مناسب ذریعہ قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سری لنکا کے ساتھ دوستی اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے اور اس حوالے سے طے پانے والے سمجھوتوں پرعملدرآمد کو یقینی بنایا جانا چاہیے-
سری لنکا کے صدر نے بھی کہا کہ ایران فنی، سائنسی اور علمی لحاظ سے ایک ترقی یافتہ ملک ہے اور سری لنکا کی حکومت، اس سلسلے میں ایران کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کی خواہاں ہے۔
ایشیائی اجلاسوں اور غیر جانبدار تحریک میں باہمی تعاون کے دائرے میں، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے سلسلے میں تعاون کی غرض سے ایران اور سری لنکا کے لئے مناسب حالات فراہم ہیں- اور یہ باہمی تعاون ان اہداف کو عملی جامہ پہنانے پر منتج ہوسکتے ہیں کہ جن کی طرف رہبر انقلاب اسلامی نے اشارہ فرمایا ہے-