May ۲۶, ۲۰۱۸ ۱۸:۱۳ Asia/Tehran
  • فلسطین کی مظلوم قوم کے خلاف اسرائیل کے جرائم میں امریکہ شریک

عالمی یوم قدس کا دن نزدیک ہے، جو فلسطین کی مظلومیت کی فریاد کا دن اور بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کے خلاف عالمی غم و غصے کے اظہار کا دن ہے- اس سال عالمی یوم قدس اس حالت میں منعقد ہو رہا ہے کہ فلسطین کے پرانے زخم، امریکہ کی نئی سازش کے ساتھ ہی ایک بار پھر ہرے ہوگئے ہیں-

امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی نے اس سال کے عالمی یوم قدس کو امریکی جارح کے خلاف غم و غصے اور نفرت کے اظہار میں تبدیل کردیا ہے- امریکہ کے اس اقدام نے درحقیقت قدس کی غاصب حکومت کے غاصبانہ قبضے کی ایک اور کڑی کی تکمیل کردی- لیکن علاقے اور دنیا کے لئے یہ فیصلے خطرناک نتائج کے حامل ہوں گے- ستر برسوں سے فلسطین پر غاصب صیہونی حکومت کا قبضہ ہے اور بیت المقدس بھی 1967 سے اسرائیل کے قبضے میں ہے- 

فلسطین پر قبضے کے برسوں کے دوران، اس سرزمین کے عوام یا بے گھر ہوگئے ہیں اور یا مقبوضہ علاقوں میں امتیازی سلوک اور شدید خطرات سے دوچار ہیں یا غزہ میں ہمہ جانبہ محاصرے میں ہیں- ایسے حالات میں علاقے اور خاص طور پر فلسطین کی مظلوم قوم کے لئے امریکی پیغام ، غاصبانہ قبضے کی حمایت اور قدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کے اعلان کے ساتھ ہی اس غاصبانہ قبضے کو مستحکم کرنا ہے- 

واضح رہے کہ بیت المقدس فلسطینیوں اور عالم اسلام کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے اور اس مسئلے پر شدید حساسیت پائی جاتی ہے۔ قدس، اسلامی تشخص ہے اور سرزمین فلسطین کا دل ہے اس بناء پر اس پر قبضہ کرنے اور ایک اسلامی ملک کی حیثیت سے قدس کا مسئلہ اہمیت کا حامل ہے- ماضی پر نظر ڈالنے سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ صیہونی حکومت امریکہ کی حمایت سے قدس پر مکمل تسلط پانے کے لئے متعدد اقدامات عمل میں آئ‏ی ہے اور اس نے فلسطین کے اصلی باشندوں کو ان کی سرزمین سے نکالنے، ان کی جائیدادوں پر قبضے، بیت المقدس کی آبادی کا ڈھانچہ تبدیل کرنے اور اسلامی مقدسات اور مقامات کی تباہی و بربادی اور مسجد الاقصی کی توہین کے لئے اس میں انتہا پسند فلسطینی آبادکاروں کے داخلے کے لئے حالات فراہم کرنے کو اپنے ایجنڈے میں قرار دے رکھا ہے- 

ایسے میں جبکہ بیت المقدس تین اہم ترین اسلامی مقدسات میں سے ایک ہے امریکہ نے اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرکے 1980 کی قرارداد 478 ، اور 2016 کی قرارداد 2334  ، کے علاوہ کئی ایک اور بین الاقوامی معاہدوں اور اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے- حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اسرائیلی جرائم میں شریک ہے - اس وقت امریکہ نے ایسی سازش پرعمل شروع کیا ہے جس میں اس نے فلسطین کے دل اور اس کے اصلی تشخص یعنی قدس کو نشانہ بنایا ہے تاکہ فلسطین نام کی کوئی چیز بھی باقی نہ رہ جائے-

رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے بیان میں فلسطین کے دفاع کو سب کا فریضہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ یہ تصور نہ کیا جائے کہ صیہونی حکومت سے مقابلے کا کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ خداوندعالم کے لطف و کرم سے صیہونی حکومت کے مقابلے میں جدو جہد ضرور کامیابی سے ہمکنار ہوگی جیسا کہ مزاحمتی تحریک نے بھی گذشتہ برسوں کی نسبت پیشرفت کی ہے-    

ٹیگس