رہبر انقلاب اسلامی سے طلبہ کی ملاقات ، تین بنیادی اصولوں کی یاد دہانی
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بعض طلباء اور طالبات کی تنظیموں کے نمائندوں سے خطاب میں مؤمن ، انقلابی اور مخلص نوجوانوں کی موجودگی پر تاکید کرتے ہوئے جوانی کے جذبات، موثر تشخص کے احساس اور ایمانی و بامقصد محرکات کی حامل طلبہ تنظیموں کو مستقبل کے لئے امید کا باعث قرار دیا-
آپ نے اس ملاقات میں اہداف کی جانب تیزی سے آگے بڑھنے پر تاکید کرتے ہوئے انقلاب اور اسلامی جمہوری نظام کے استحکام میں تین اہم اصولوں یعنی انقلابی ہونے، انقلابی باقی رہنے اور انقلابی عمل کرنے کا جائزہ لیا- رہبرانقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں پہلے انقلاب کے پانچ مرحلوں کو بیان فرمایا اور اس غلط فکر کو مسترد کرتے ہوئے کہ حکومت قائم ہونے کے بعد انقلاب ختم ہوجاتا ہے فرمایا کہ : انقلاب کا دوسرا مرحلہ، انقلابی و اسلامی نظام کی تشکیل ہے کہ جس کے اہداف، مقاصد اور اقدار ہیں- ان اہداف کے عملی جامہ پہننے کے لئے تیسرا مرحلہ یعنی انقلابی حکومت کی تشکیل کی ضرورت ہے- آپ نے اس بات پرتاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی و انقلابی حکومت کی صحیح کارکردگی اور اس کے اہداف پورے ہونے سے چوتھا مرحلہ یعنی اسلامی و انقلابی معاشرہ تشکیل پاتا ہے فرمایا کہ : اسلامی نظام ، اسلامی حکومت اور اسلامی معاشرہ پانچویں مرحلے یعنی انقلابی و اسلامی تمدن کی زمین ہموار کرے گا-
بنا برایں انقلاب کبھی بھی ختم نہیں ہوتا بلکہ ہمیشہ جاری رہتا ہے بلا شبہ اہداف کے مطابق اس راہ پر چلنا بہت مشکل اور دشوار ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں ایرانی معاشرے میں ناتوانی اور مایوسی پھیلانے، ایران کی حقیقی جمہوریت کو آمریت بتانے، بدعنوان اغیار سے وابستہ ظالم اور ڈکٹیٹرشاہی حکومت کے سلسلے میں حقائق کو تحریف کرنے نیز دیگر تاریخی حقائق کی تحریف اور جھوٹے پروپیگنڈے کرنے، کامیابیوں کو معمولی ظاہرکرنے اور کمزوریوں کو نمایاں کرنے جیسے اقدامات کی جانب اشارہ فرمایا- لیکن اس کے باوجود انقلاب نے گذشتہ چالیس برسوں میں انقلابی اقدار کا تحفظ کیا اور پیشرفت و ترقی کی اور طلبہ سے رہبر انقلاب اسلامی کی ملاقات ، انقلابی اقدار کے استحکام کا ثبوت ہے کہ جو اسلامی جمہوری نظام کے حقیقی تشخص کو ظاہر کرتی ہے-
نظریاتی لحاظ سے شاید یہ کہا جا سکتا ہو کہ انقلابی عناصر، نسل تبدیل ہونے کے ساتھ کمزور یا تبدیل ہوجاتے ہیں اوران میں نئے افکار پیدا ہوجاتے ہیں لیکن اسلامی انقلاب کے بارے میں یہ نظریہ درست نہیں ہے-
درحقیقت جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے بیانات کے ایک حصے میں اشارہ فرمایا ہے کہ ، انقلابی ہونے کا حقیقی مفہوم ، صحیح ، عاقلانہ ، شجاعانہ اور محرکات سے لبریز روش ہے کہ جو اسلامی نظام کے ماحول میں ہی ممکن ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے انقلابی ہونے، انقلابی رہنے اور انقلابی عمل کرنے کے جو تین اصول بیان فرمائے ہیں وہ درحقیقت ان اقدار پر تاکید ہیں کہ جو علاقے، عالم اسلام اور دنیا کے لئے آئیڈیل بن سکتے ہیں- اسی بنا پر آپ نے فرمایا کہ مستقبل آج سے بہتر اور نوجوانوں سے متعلق ہے لیکن اس کے لئے صراط مستقیم پر باقی رہنا اور اس پر بلاتھکے ہوئے مسلسل چلتے رہنا ہے-