Jul ۰۴, ۲۰۱۸ ۱۷:۱۳ Asia/Tehran
  • ایران پر دہشت گردانہ اقدامات کی حمایت کا بے بنیاد دعوی

تیس جون کو بلجیئم کا ایک ایرانی نژاد جوڑا کہ جو فرانس میں منافین یا ایم کے او دہشت گرد گروہ کے اجلاس پر حملہ کرنا چاہتا تھا، بلجیئم کی پولیس کے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا-

آسٹریا میں مقیم ایک ایرانی سفارتکار کہ جس کے بارے میں دعوی کیا گیا ہے کہ اس کا اس جوڑے سے رابطہ تھا، جرمن پولیس کے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا ہے اور فرانس میں اس سلسلے میں ایک اور شخص کو بھی گرفتار کیا گیا ہے-

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے منگل کو اس دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک یورپی ملک میں ایک غیرقانونی اقدام میں ایک ایرانی سفارتکار کی مداخلت کے بے بنیاد دعوے کا سیناریو ، اس اہم اور حساس وقت میں ایران اور یورپ کے تعلقات کو خراب کرنے کے لئے  تیار اور اس پر عمل کیا گیا ہے-

درحقیقت یہ دعوی اس تشہیرانی مہم اور نفسیاتی جنگ کا ایک حصہ ہے کہ جو ایرانی صدر حسن روحانی کے نہایت اہم دورہ یورپ کو حاشیے پر ڈالنے کے لئے شروع کی گئی ہے-

ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہ جو صدر روحانی کے ہمراہ یورپ کے دورے پر ہیں، صدرمملکت کے دورے کے موقع پراس سازشی دعوے پرحیرت کا اظہار کیا اور ٹوئیٹر پر لکھا کہ : صدر مملکت کے دورہ یورپ کے موقع پر ایک ایرانی کارروائی کا ڈرامہ رچا جاتا ہے اور اس کے عوامل گرفتار کئے جاتے ہیں تاہم ایران کسی بھی جگہ کسی بھی طرح کے تشدد اور قتل کی مذمت کرتا ہے اور گمراہ کرنے کے لئے انجام پانے والی پست کارروائی کے حقائق کا پتہ لگانے کے لئے متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے-

ایران کے خلاف منظم تشہیراتی یلغار اور پیرس میں دہشت گردوں کی نمائش کی حمایت ایسی حالت میں انجام پائی ہے کہ ایم کے او دہشت گرد گروہ نے گذشتہ برسوں کے دوران متعدد دہشتگردانہ کارروائیوں میں سترہ ہزار سے زیادہ ایرانی شہریوں کوقتل کیا ہے- اس سیناریو کی منصوبہ بندی کرنے والوں کی نظر میں اس طرح کے دعوے ایرانوفوبیا کے مدار میں ایران کو ایک بڑا جھٹکا دینے کے مترادف ہے- اس موضوع کی اہمیت ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب نے شام، لیبیا اور یمن میں جنگ کی آگ بھڑکانے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کئے ہیں لیکن پھر بھی اسے بھاری شکست کا منھ دیکھنا پڑا ہے- ٹرمپ کی بھی کوشش ہے کہ ایک پست قدم اٹھاتے ہوئے ایران پر دوبارہ سخت ترین پابندیاں عائد کردیں اور اس کے پاس کوئی چارہ نہ رہ جائے-

مجموعی طور پرشاید یہ کہنا غلط نہ ہوکہ ان دعوؤں کے معنی یہ ہیں کہ ایران کے خلاف نخ نما سازشیں پھر سے دہرائی جا رہی ہیں لیکن ایسا نظرآتا ہے کہ اس وقت جو کچھ ہورہا ہے وہ ایک دعوے کی تکرار سے بڑھ کر ہے- اس سیناریو کا مقصد درحقیقت یورپ سے ٹرمپ کے غنڈہ ٹیکس جیسے مطالبات، غیر روایتی فیصلوں اور جبری اقدامات کو منوانا اورحمایت حاصل کرنا ہے-

یہ دعوی ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب ساری نگاہیں صدر حسن روحانی کے دورہ یورپ کے موقع پر ایران و یورپ کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر جمی ہوئی ہیں-

روئٹر اور فرانس پرس جیسی بڑی نیوزایجنسیوں نے بھی صدرحسن روحانی کے بیانات اور انتباہات کو کوریج دیا ہے کہ جن میں ٹرمپ کی ایران دشمن پالیسیوں اوردوسرے ملکوں کے مفادات پر اس کے تباہ کن اثرات کی سخت مذمت کی گئی ہے-

یہ بھی حقیقت ہے کہ ایران پر دہشتگردانہ اقدامات میں ملوث ہونے کے الزامات ایک تلخ طنزکے سوا کچھ نہیں ہیں- اس دعوے کا مقصد دعوی درحقیقت رائےعامہ کو گمراہ کرنا، حقائق کو برعکس ظاہر کرنا اور دہشتگـردوں کے اصلی حامیوں کا غلط ایڈریس دینا ہے-

ٹیگس