Jul ۱۷, ۲۰۱۸ ۱۷:۰۶ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت اور بچوں کا قتل عام

صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں بچوں کا قتل عام روکنے کی ضرورت پر عالمی مطالبات بدستور جاری ہیں اور اس سلسلے میں مشرق وسطی کے امن کے عمل میں اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈی نیٹر نیکلائے ملادینوف نے غزہ کی سرحدوں پر تعینات اسرائیلی اسنائپروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی بچوں کو نشانہ نہ بنائیں-

جو بھی بین الاقوامی ادارہ یا شخصیت صیہونی حکومت کے جرائم  کا جائزہ لیتی ہے وہ بخوبی اس کے جرائم کی وسعت و گہرائی کی جانب متوجہ ہوجاتی ہے اور اپنی رپورٹوں اور موقف میں اسرائیلی جرائم خاص طور سے بچوں کے ساتھ اس کے رویے پر نفرت و بیزاری کا اظہار کرتی ہے- فلسطینی بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے تشدد پر رائےعامہ کے درمیان گہری تشویش پائی جاتی ہے-

 امریکی روزنامہ نگار ریچرڈ سیلورسٹین صیہونی حکومت کو بچوں کی قاتل حکومت قرار دیا ہے- ریچرڈ سیلورسٹین فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے جرائم کے بارے میں کہتے ہیں کہ اسرائیل ، فلسطینی بچوں پر بہت مظالم کرتا ہے اور انھیں براہ راست اپنے تشدد کا نشانہ بناتا ہے سیلورسٹن نے مزید کہا کہ اسرائیل فلسطینی بچوں کا قاتل ہے-

فلسطینی بچوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لئے بین الاقوامی مطالبات ایسی حالت میں بڑھتے جا رہے ہیں کہ صیہونی حکومت پوری گستاخی سے فلسطینی بچوں کے مزید قتل عام پر تاکید کرتی ہے- فلسطینی بچوں کا خاص طور سے غزہ میں قتل عام تیز کرنے کے لئے اسرائیلی وزیر کے گستاخانہ مطالبے نے صیہونی حکومت کی پرتشدد ماہیت کو پہلے سے زیادہ نمایاں کردیا ہے- اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے وزیرتعلیم نفتالی بنت نے غزہ پٹی سے مقبوضہ فلسطین کی جانب آتشیں غبارے اور بیلون پھینکنے والے بچوں کوبراہ راست جنگی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنانے  کا مطالبہ کیا ہے- صیہونی حکومت  ، اپنی نسل پرستانہ اور عالمی قوانین کے منافی پالیسیوں کے تناظر میں بڑے پیمانے پر بچوں کے قتل عام میں مصروف ہے- مختلف رپورٹیں اس بات کی عکاس ہیں کہ فلسطینی بچے اورعوام صیہونی حکومت کے پرتشدد اقدامات اور جرائم کا شکار ہیں اور یہ حکومت اس سلسلے میں کسی بھی حدوحدود کے قائل نہیں ہے- صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالی ختم ہونے والی نہیں ہے اوراسرائیل دنیا کی نگاہوں کے سامنے پوری گستاخی سے فلسطینی بچوں کے خلاف جرائم  جاری رکھے ہوئے ہے- فلسطینی بچوں کے ساتھ صیہونی فوجیوں اور جنریلوں کا ظالمانہ رویہ جنیوا کنونشن کے سراسر منافی ہے کہ جس میں مقبوضہ علاقے کے عوام کے حقوق خاص طور سے بچوں کے حقوق کی پابندی کرنے کی تاکید کی گئی ہے- صیہونی حکومت کے مقابلے میں عالمی برادری کی انفعالی پالیسیوں کی بنا پر اقوام متحدہ، بڑے پیمانے پرمختلف ممالک کی جانب سے صیہونی حکومت کا نام بچوں کے حقوق پامال کرنے والی حکومت کی فہرست میں ڈالنے سے اجنتاب کرتی ہے اور اس طرح صیہونی حکومت کے جرائم کو نظرانداز کرنے کی زمین ہموار ہوتی ہے- غزہ کی بائیس روزہ جنگ کے دوران صیہونی جرائم کے لئے  بچوں کی قاتل حکومت کا لفظ استعمال کیا گیا تھا- اس میں کوئی شک نہیں کہ فلسطین میں صیہونیوں کے مسلسل جرائم امریکی حمایتوں اور اقوام متحدہ کی کمزوری کا نتیجہ ہیں- صیہونی حکومت کے مقابلے میں اقوام متحدہ کا متضاد رویہ کہ جس کے بارے میں ایک طرف اس ادارے کے مختلف ذیلی اداروں اور ان کے نمائندوں کی رپورٹوں میں بچوں کے قتل عام کا اعتراف کیا جاتا ہے اور دوسری جانب اس کا نام بچوں کی قاتل حکومت کی فہرست میں شامل نہیں کیا جاتا اس کی وجہ سے صیہونی حکومت اپنے جرائم کے بارے میں بازپرس کے بارے میں کسی طرح کی تشویش کے بغیر فلسطینی بچوں کے خلاف اپنے جرائم کو پوری شدت سے جاری رکھے ہوئے ہے-

ٹیگس