Jul ۲۹, ۲۰۱۸ ۱۷:۱۷ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف امریکی دعؤوں کا مقصد، اپنے تخریی کردار کو چھپانا

ایسے عالم میں جب دہشتگرد گروہ ، امریکہ کے زیرحمایت اپنی دہشتگردانہ کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، وائٹ ہاؤس ، ایران پر علاقے میں عدم استحکام برآمد کرنے کا الزام لگا رہا ہے

اس سلسلے میں امریکی وزیرجنگ جیمز میٹس نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ واشنگٹن کا مقصد ، علاقے میں ایران کے رویے کو بدلنا ہے - امریکہ اس کے ساتھ ہی تہران کے ساتھ مذاکرات کرنے کی خواہش بھی ظاہر کررہا ہے- اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے ہی امریکی حکومت ملت ایران کی سب سے بڑی دشمن رہی ہے اور اس وقت بھی ایران مخالف گروہ تیار کرکے علاقے میں بدامنی پیدا کرنے ، علاقے کے عرب ممالک کو ہتھیار بیچنے اور انھیں دوہنے کی کوشش کررہا ہے-

بین الاقوامی امور کے ماہر فیلیپ جیرالڈی کا کہنا ہے کہ یہ دھڑا امریکی حکومت اور سی آئی اے کی مشترکہ کارروائیوں کا ایک حصہ ہے کہ جو امریکہ سے وابستہ چینلوں اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے انجام پا رہا ہے-

 اس بنا پر امریکی حکام کے بیانات میں ایران کی حکومت کا تختہ الٹنے کی تردید کے باوجود اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ایران کو کمزور کرنا امریکہ کی اسٹریٹیجی کا حصہ ہے - امریکہ کا مقصد ایران کو بحران کی جانب لے جانا ہے-

مشہور امریکی نظریہ پرداز نوام چامسکی کا کہنا ہے کہ امریکہ بہت سی جنگوں ، بین الاقوامی تنازعات اور انیس سو ترپن میں ایران کی قانونی حکومت کے خلاف بغاوت جیسے اقدامات کے ذریعے بہت سی حکومتوں کا تختہ الٹنے کا عامل رہا ہے - امریکہ خود داعش جیسے دہشتگردوں کی حمایت کرکے اصولوں کو پامال کرتا رہا ہے لیکن علاقے میں عدم استحکام پیدا کرنے کا الزام  ایران پر لگاتا ہے-

امریکہ نے اسلامی جمہوری نظام کے سلسلے میں گذشتہ چالیس برسو‎ں سے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا ہے بلکہ صرف اس کے طریقے مختلف رہے ہیں- اس دور میں بھی امریکہ کی اسٹریٹیجی ، ایران کے سلسلے میں تشویش، بدگمانی اورعدم استحکام پیدا کرنا، ایران کے علاقائی کردار کو تخریبی ظاہر کرنا اور عالمی سطح پر ایران کے تعلقات کو خراب کرنا ہے- ایران کے وزیردفاع جنرل امیر حاتمی نے سنیچر کو اپنے ایک بیان میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دشمن نے نہ صرف نہایت بےغیرتی سے معاہدوں اور سمجھوتوں کو پامال کیا ہے بلکہ ایران پر پابندیاں عائد کرنے کی کوشش کررہا ہے- ایران کے عوام نے اپنے تابناک ماضی اور عزت و اقتدار کے ساتھ اسلامی انقلاب کے تحفظ کے لئے سیکڑوں شہیدوں اور جانبازوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ حالات بھی گذر جائیں گے-

رہبر انقلاب اسلامی نے فوجی کمانڈروں سے ملاقات میں اپنے خطاب میں بڑی طاقتوں کی غصے و ناراضگی کے مقابلے میں استقامت و پائداری کو نظام کا ایک مضبوط پہلو قراردیا اور یاد دہانی کرائی کہ جارح قوتوں کی ایک چال ، قوموں اور حکومتوں کو ڈرانا دھمکانا اور اپنے ناجائز مفادات کے حصول کے لئے خود کو بڑا ظاہر کرنا ہے آپ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے اب تک انجام پانے والی مختلف سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسلامی جمہوریہ اور ملت ایران کو بڑی طاقتوں سے ڈرنا ہوتا اور ان کے مقابلے میں پیچھے ہٹنا ہوتا تو اس وقت ایران اور ایرانی قوم کا کوئی نام و نشان باقی نہ ہوتا-

ٹیگس