Sep ۰۷, ۲۰۱۸ ۱۹:۳۸ Asia/Tehran
  • رہبر انقلاب اسلامی : تمام دشمنیوں کے باوجود اسلامی نظام فروغ پا رہا ہے

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ، رہبر کا انتخاب کرنے والی فقہا کی کونسل یعنی مجلس خبرگان کے سربراہ اور ارکان سے جمعرات کو ہونے والی ملاقات مین فرمایا کہ دشمن کے تمام تر مخاصمانہ اقدامات کے باوجود اسلامی جمہوری نظام ایک شجرہ طیبہ کی مانند مضبوط و مستحکم، سایہ دار اور ثمر بخش درخت بن چکا ہے-

رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج کے حالات بہت ہی حساس ہیں لیکن اس حساسیت کی وجہ دشمنوں کی کثرت یا ان کی زیادہ طاقت نہیں ہے کیونکہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے آغاز سے ہی یہ دشمن موجود رہے ہیں اور حتی اس دور میں تو وہ زیادہ طاقتور تھے لیکن تمام تر مخاصمانہ اقدامات، پروپیگنڈوں اور پابندیوں کے باوجود وہ اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکے اور آج اسلامی جمہوری نظام ایک شجرہ طیبہ کی مانند مضبوط و مستحکم، سایہ دار اور ثمربخش درخت بن چکا ہے- 

1979 میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی، بانی انقلاب اسلامی آیت اللہ خمینیؒ کی قیادت میں اسلامی انقلاب نے دنیا کو اچھی حکمرانی اور اصولی نظام متعارف کرایا اور اسی وجہ سے اسلامی انقلاب سے دشمنی کا آغاز ہوا بالخصوص امریکہ اوراس کے اتحادی سعودی عرب سمیت بہت سےعرب ممالک ایران کی طاقت سے خوفزدہ ہوگئے۔ آپؒ نے جمہوریت کو اپنے مقاصد کا اہم ستون قرار دیا اور فرمایا آج انقلاب کی کامیابی کو چالیس سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام میں جمہوریت روشن ستارے کی طرح چمک رہی ہے۔ آج ایران کا انقلاب چالیس سالہ تنو مند درخت میں تبدیل ہوچکا ہے جو ہر طوفان کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑا ہوا ہے اور تسلط پسندانہ نظام کا مقابلہ کر رہا ہے۔ دشمنوں نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی، اس کے خلاف ہر روش اور طریقہ آزمالیا تاکہ اسلامی نظام کی توسیع و پیشرفت کا راستہ روک دیں لیکن اس وقت یہ نظام اپنے چالیس سالہ تجربات کے ساتھ مختلف میدانوں میں اپنے اعلی و ارفع مقاصد کی جانب گامزن ہے-

اگر ایک زمانے میں اسلامی انقلاب کے دشمن اس انقلاب کی ترقی و پیشرفت کی روک تھام کے لئے جنگ اور دہشت گردانہ کاروائیوں کا سہارا لیتے تھے تو آج انہوں نے ہی  ایران کے خلاف اقتصادی اور نفسیاتی جنگ چھیڑ رکھی ہے تاکہ اپنے زعم ناقص میں اندرون ملک عوام کو اکساکر اور ان کو سڑکوں پر لاکر اسلامی نظام کو مشکلات سے دوچار کردیں- علاقے میں ایران کی معنی خیز موجودگی اور علاقائی مسائل میں اس کے فعال کردار کے باعث، اسلامی انقلاب کے دشمن ایران کے خلاف اقتصادی اور نفسیاتی جنگ کی سازش کر رہے ہیں- ملک کو درپیش بعض اقتصادی مسائل کے ساتھ ہی دشمن بھی اپنی پوری دشمنی نکالنے کے درپے ہیں تاکہ معاشرے میں عوام کے لئے مایوسی کی فضا پیدا کردیں اور آخرکار اپنے اہداف کو پاسکیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جو اطلاعات اور معلومات ہمارے پاس ہیں ان کے مطابق امریکا اور صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسیوں نے  ہمارے اطراف میں  موجود علاقے کے قارونوں کی مالی حمایت سے اس میڈیا وار کے لئے ایک پورا سسٹم تیار کر رکھا ہے اور وہ پوری قوت کے ساتھ ہمارے معاشرے کی تشہیراتی اور نطریاتی فضا کو آلودہ کرنے میں لگی ہوئی ہیں-

اس نفسیاتی اور میڈیا کی جنگ میں ، جو امریکی قیادت میں ایران کے خلاف انجام پا رہی ہے اور جس میں واشنگٹن کے یکطرفہ طور پر ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد شدت آئی ہے، یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ایران کا اسلامی نظام تعطل سے دوچار ہوگیا ہے تاکہ اس طرح سے یہ ظاہر کریں کہ یہ نظام اب عوامی مطالبات پورا کرنے اور ان کا جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ اسی تناظر میں جب ہم امریکی حکام کے بیانات کا سرسری جائزہ لیتے ہیں تو ملت ایران اور اسلامی نظام کے ساتھ امریکہ کی انتہائی دشمنی آشکارہ ہوجاتی ہے۔ ایران کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حالیہ موقف بھی اسی امر کا ترجمان ہے۔ ٹرمپ نے بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں امیر کویت کے ساتھ ملاقات میں مضحکہ خیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران آشفتہ حالی اور پریشانی کا شکار ہے-

ٹرمپ کی یہ خام خیالی ، ایران کے ساتھ امریکیوں کی دشمنی اور حد سے زیادہ دشمنی کی علامت ہے- اسلامی انقلاب کی چالیس سالہ تاریخ میں ایسے بہت سے مواقع اور شواہد ملیں گے کہ جب بھی امریکہ کی مختلف حکومتوں نے ایران کے خلاف سازش کی ہے تو ان کو شکست و ناکامی کا سامنا ہوا ہے ۔ ایران میں حکومت کی تبدیلی اور اسلامی نظام کو ختم کرنا ، امریکہ کا اصلی مقصد ہے۔ اور یہ مسئلہ ان دنوں ٹرمپ انتظامیہ کے پست ترین اور گھٹیا بیانات میں بہت زیادہ واضح ہے ۔ یہ ایسے میں ہے کہ ایران کے عوام اور حکومت نے اتحاد ویکجہتی کے ساتھ استقامت کا مظاہرہ کرکے، اب تک دشمنوں کی تمام سازشوں کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا ہے اور آج بھی دشمن کی ہمہ جانبہ اقتصادی پابندیوں کے خلاف ایران، ہوشیاری کے ساتھ  صحیح پالیسی اپنا کر ان سازشوں کو ناکام بنا دے گا۔  اسی سلسلے میں رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ اگر ہم دشمن کے مقابلے میں ڈٹے رہے تو وہ پسپائی پر مجبور ہوجائے گا اور اور ہم سامراجی طاقتوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے اور پوری دنیا کے لئے یہ نمونہ پیش کریں گے کہ اگر اسلام کے طرفداروں میں دفاع اور جہاد کی آمادگی پائی جاتی ہو تو یقینا انہیں کامیابی حاصل ہوگی-        

  

 

ٹیگس