کھیل کے میدان سے دہشتگردی کے خلاف جنگ تک؛ جدوجہد اور کامیابی کا جاری سلسلہ
شہر اہواز میں بائیس ستمبر کو رونما ہونے والے دہشتگردی کے تلخ واقعے اور ایجنٹ دہشتگردوں کے ہاتھوں نہتے عوام کو خاک و خون میں غلطاں کر دیئے جانے سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ ملت ایران کو افتخار و ترقی کی راہ میں بہت سے دشمنوں کا سامنا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیر کے روز انڈونیشیا کے حالیہ دوہزار اٹھارہ کے ایشیائی مقابلوں میں تمغے جیت کر ملک کو سربلند کرنے والے ایرانی کھلاڑیوں سے خطاب میں اہواز میں سنیچر کو ہونے والے دہشتگردانہ سانحے کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ رپورٹوں کے مطابق یہ بزدلانہ حرکت انھیں افراد کی ہے جو جب بھی شام و عراق میں پھنستے ہیں تو امریکی انھیں بچاتے ہیں اور ان کے ہاتھ سعودیوں اور متحدہ عرب امارات کی جیبوں میں ہیں-
رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح کھیلوں کے عالمی مقابلوں میں تمغے جیتنے والے کھلاڑیوں کی کامیابی کو اس حریت پسند قوم کے لئے باعث مسرت ہونے کے ساتھ ہی عالمی سامراج کی تلملاہٹ کا باعث قرار دیا اور فرمایا کہ سامراج کسی بھی میدان میں ملت ایران کی کامیابی سے سیخ پا ہوتا ہے لہذا آپ کی کامیابی درحقیقت قوم کی کامیابی اور ایران کے دشمنوں کے وسیع محاذ کی ناکامی ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران ، سامراج اور اس کے ایجنٹوں کے اقدامات اور پالیسیوں کے مقابلے میں استقامت کو ایک بڑی ذمہ داری سمجھتا ہے اور یہ استقامت اس وقت کھیل کے مقابلوں سمیت تمام میدانوں میں نمایاں طور پر موجود ہے-
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلے میں اترنے کی مخالفت کی وجہ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ، انقلاب کے شروع سے ہی صیہونی حکومت اور جنوبی افریقہ کی اپارتھائیڈ حکومتوں کو تسلیم نہیں کیا البتہ جنوبی افریقہ کی اپارتھائیڈ حکومت گر گئی اور غاصب ، جھوٹی و نسل پرست صیہونی حکومت بھی سقوط کرجائے گی-
کھلاڑیوں سے رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب ملت ایران کے دشمنوں کے لئے کچھ واضح پیغامات کا حامل ہے- دہشتگرد اور ان کے شکست خوردہ حامی شام و عراق میں اس زعم باطل میں مبتلاء ہیں کہ وہ دہشتگردانہ حملوں اور نہتے انسانوں کے قتل عام سے اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے مواقف سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیں گے جبکہ ایران کبھی بھی دھمکیوں سے نہیں ڈرا اوراپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا-
امریکہ ، صیہونی حکومت اور اکسپائرڈ ڈکٹیٹر عرب حکومتوں کو جان لینا چاہئے کہ حقیقت یہ ہے کہ ڈرانے دھمکانے کا دور ختم ہوچکا ہے - تجربے نے ثابت کیا ہے کہ خطرات و دھمکیوں کے مقابلے میں کسی بھی طرح کی پسپائی کا مطلب دہشتگردوں اور ان کے مغربی و عربی حامیوں کے لئے میدان خالی کرنا ہے اور بلاشبہ ایران کا آپشن ان کی دھمکیوں کے مقابلے میں ڈٹ جانا ہے-
تہران میں گذشتہ جون میں دہشتگردانہ کارروائی اور اس کا جواب شام کے اندر تک میزائلوں سے دینے سے ثابت ہوگیا کہ ایرانی سرحدوں کے باہر دہشتگرد گروہوں کے خلاف جنگ ، دہشتگردوں کے لئے لازمی اقدامات کا ایک حصہ ہے-
اس میں شک نہیں کہ دھمکیاں دینے والوں اور خطرات پیدا کرنے والوں کا بھرپور جواب علاقے میں امن و سلامتی کا باعث ہوگا- اہواز میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والوں اور ان کے حامیوں کا کیا انجام ہوگا وہ رہبر انقلاب اسلامی کے بیانات سے واضح ہے - رہبر انقلاب اسلامی نے نہتے عوام پر حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا اور تاکید فرمائی کہ یقینا اہواز کے تلخ واقعے میں ملوث عناصر سے نہایت سختی سے نمٹیں گے۔