Nov ۱۲, ۲۰۱۸ ۱۵:۳۷ Asia/Tehran
  • بحر ہند کے ممالک کے درمیان سیکورٹی تعاون بڑھانے کی ضرورت

ایران کی بحری فوج کے کمانڈر ایڈمیرل حسین خانزادی دسویں انڈیئن اوشن نیول سمپوزیئم (آئی او این ایس) میں شرکت کے لئے ایک اعلی سطحی فوجی وفد کے ہمراہ نئی دہلی کے دورے پر ہیں-

بحرہند دنیا کا نہایت اہم اور حساس علاقہ شمار ہوتا ہے اور اسی وجہ سے اس کی سیکورٹی کا تحفظ بہت اہمیت کا حامل ہے- بحر ہند کے ممالک کے اجلاس کے انعقاد کا مقصد اجتماعی سیکورٹی کے حصول کے لئے علاقے کے ممالک کے درمیان تعاون بڑھانا ہے-انڈیئن اوشن نیول سمپوزیئم آئی او این ایس کے تیئیس مستقل رکن ہیں اور نوممالک مبصر کی حیثیت رکھتے ہیں- اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ دوہزار سولہ سے آئی او این ایس کی سربراہ ہے - آئی او این ایس کے کمانڈروں کے اجلاس کی تشکیل کا مقصد اس علاقے کے ساحلی ملکوں کی بحریہ کے درمیان تعاون کو بڑھانا ، بالخصوص بحری سیکورٹی و استحکام کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ان ملکوں کی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے-

اس وقت نوے فیصد عالمی تجارت سمندروں کے ذریعے انجام پاتی ہے - اس عالمی تجارت میں بحر ہند کا حصہ تقریبا ایک تہائی ہے-

دوہزارسات سے جب سے بحری قذاقی کا مسئلہ سامنے آیا ہے ، اس علاقے کی بحری سیکورٹی ساحلی ملکوں کی توجہ کا باعث ہے- یہاں تک کہ دوہزار آٹھ میں ہندوستانی بحریہ نے علاقے کے ممالک سے درخواست کی کہ وہ علاقے کی بحری سیکورٹی کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کریں-

 اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ ، اس سلسلے میں پیش پیش رہی ہے اور بحرہند کی سیکورٹی میں مدد کے لئے علاقے و بین الاقوامی سمندروں میں بیڑے روانہ کر کے اپنا کردار بخوبی نبھایا ہے- 

اسٹریٹیجک امور کے ماہر دیاکو حسینی کا کہنا ہے کہ اسٹریٹیجک لحاظ سے ایران اور ہندوستان تین جغرافیائی علاقوں میں مل کر کام کررہے ہیں - پہلے جنوبی ایشیاء میں خاص طور سے افغان امن کے مستقبل کے حوالے سے ، دوسرے ، وسطی ایشیاء میں کہ جو ایشیاء کو ملانے میں ایک ناقابل انکار اسٹریٹیجک راستے میں تبدیل ہوچکا ہےاور تیسرے بحرہند اور اس کے ساحلوں پر کہ جہاں دنیا کی دوتہائی بحری ٹریفک ہوتی ہے-

آزاد بین الاقوامی سمندروں اور اقیانوسوں میں موجودگی اجتماعی سیکورٹی کے تحفظ کا لازمہ ہے- اس سلسلے میں ایرانی بحریہ شمالی بحر ہند میں دنیا کے چار اقتصادی راستوں پر  بھرپور موجودگی رکھتی ہے اور اب تک علاقے میں باون بحری بیڑے روانہ کر چکی ہے- یہ موجودگی بحری تجارتی سیکورٹی کو مضبوط بنانے میں کافی موثر رہی ہے-

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اٹھائیس نومبر کو یوم بحریہ کے موقع پر بحریہ کے حکام اور کمانڈروں سے خطاب میں تاکید کے ساتھ فرمایا کہ بحریہ ملک کے دفاع میں فرنٹ لائن محاذ پر اور مکران ، بحیرہ عمان، نیز آزاد سمندروں جیسے اہم علاقے اس کے سامنے ہیں اور آزاد سمندروں میں موجودگی جاری رکھنا چاہئے- اجتماعی سیکیورٹی کے تحفظ میں ایرانی بحریہ کی صلاحیتیں اور ذمہ داریوں کا تسلسل اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایک مضبوط و توانا ملک ہے اور وہ اپنی توانائیوں کو بحری سیکورٹی کے تحفظ کے لئے استعمال کرتا ہے - اس لحاظ سے نئی دہلی اجلاس میں ایرانی بحریہ کے کمانڈر کی موجودگی کو بحرہند کے ساحلی ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون اور اجتماعی سیکورٹی بڑھانے کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کا ایک قیمتی موقع سمجھنا چاہئے-

ٹیگس