دفاعی اور ثقافتی شعبے میں سپاہ کے مستحکم کردار پر رہبر انقلاب اسلامی کی تاکید
ایران کے سپریم لیڈر آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے اتوار کے روز ایک حکم میں سپاہ کے سابق کمانڈر میجر جنرل محمدعلی جعفری کی گرانقدر خدمات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جنرل حسین سلامی کو سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا سربراہ مقرر کردیا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے نئے کمانڈر کے انتخاب کے ساتھ ہی فرمایا ہے کہ تمام شعبوں میں ہمہ جانبہ صلاحیتوں اور توانائیوں کو مزید بہتربنانے نیز سپاہ کے گوہر معنوی یعنی تقوی اور بصیرت کو مستحکم کرنے، اسی طرح ماہرانہ صلاحیتوں اور معنوی بنیادوں کے حامل امور نیز ثقافتی ترقی کے مسائل میں ، کہ جو محمد علی جعفری کی سربراہی میں انجام پائے ہیں، نئے کمانڈر کی جدت عمل سے اضافہ ہوگا اور سپاہ، ترقی اور تکامل کی دیگر منازل کی جانب گامزن رہے گی-
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی تشکیل دو اپریل 1979 کو ، بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کے فرمان سے ایران مخالف سازشوں کا مقابلہ کرنے، اور ایران کی سلامتی اور حفاظت کے مقصد سے انجام پائی-
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایک ایسی تنظیم ہے کہ جو ایران کے انقلابی معاشرے سے وجود میں آئی ہے اور جس نے دشمنوں کے مقابلے میں ایرانی قوم کی قوت و اقتدار کا انتہائی اعلی طریقے سے مظاہرہ کیا ہے- سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے مسلط کردہ جنگ کے دوران بھی مسلح افواج کے شانہ بشانہ، دشمنوں کے مقابلے میں استقامت کی اور اپنی دلیرانہ کارکردگی اور انقلابی و شہادت پسندی کے جذبے کے ساتھ ، انقلاب کی کامیابی کے آغاز سے ہی ایرانی قوم کی حمایت و پشتپناہی کی ہے- سپاہ نے اسی طرح شام اور عراق میں تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف مقابلے میں، درخشاں کامیابیاں حاصل کیں اور ان کو شکست دی اور اپنے پرافتخار کارناموں کے ذریعے داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے مقابلے میں اپنے بے مثال کردار کو پایۂ ثبوت تک پہنچا دیا ہے-
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے اتوار کو سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے دستورالعمل کی منظوری کی سالگرہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سپاہ پاسداران کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے کا امریکیوں کا حالیہ اقدام ،ایران کی دفاعی اور معنوی طاقت و قوت کا مقابلہ کرنے میں ان کی اسٹریٹیجیوں کے بند گلی میں پہنچ جانے اور ان کے غیض وغضب کی علامت ہے-
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، ملک کے فوجی اور دفاعی مجموعے کے ایک حصے کی حیثیت سے، دفاعی اور رزمیہ طاقت و توانائی سے بہرہ مند ہوتے ہوئے امریکی اقدامات کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہے اور اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ مداخلت پسند طاقتیں بحران پیدا کرکے اور پراکسی وار نیز دہشت گردی کے ذریعے ایران اور علاقے کی سلامتی کو خطرے سے دوچار کردیں-
سیاسی مسائل کے ماہر اور مبصر نوام چامسکی ایران کے خلاف امریکی الزامات پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں دہشت گرد گروہوں منجملہ داعش کی حمایت کرنا امریکی پالیسیوں کا حصہ ہے تاہم امریکہ، ایران پر دہشت گردی اور علاقے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کا الزام عائد کرتا رہتا ہے-
آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران سپاہ پاسداران کی اعلی رزمی صلاحیتیں، اور عالمی استکبار اور انقلاب مخالفین سے مقابلہ، نیز داعش اور تکفیری گروہوں کو شکست دینے میں اسلامی مزاحمتی محاذ کا ساتھ دینا، ایسے مسائل ہیں کہ جس نے سپاہ کے کردار کو برملا کردیا ہے- اس بنا پر سپاہ پاسداران کے خلاف امریکہ کے دشمنانہ اقدامات، نہ صرف سپاہ کے قابل قدر کارناموں اور اس کی اعلی ترین پوزیشن پر اثرانداز نہیں ہوں گے بلکہ دہشت گردی سے حقیقی مقابلے میں ایران کی دیگر مسلح افواج کے ساتھ اس کے تعاون کو دوچنداں کردیں گے- جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے سپاہ پاسداران کے نئے سربراہ کے تعین کے حکم میں تمام شعبوں اور میدانوں میں سپاہ کی آمادگی اور ہمہ جہت صلاحیتوں پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ توقع کی جا رہی ہے کہ سپاہ کے نئے کمانڈر اپنی جدت عمل سے تکامل کی جانب حرکت کرتے ہوئے اہم اور کامیاب قدم اٹھائیں گے-