Apr ۲۹, ۲۰۱۹ ۱۵:۴۳ Asia/Tehran
  • بحرینی شیوخ کے مقابلے میں عراقیوں کا اتحاد

بحرین کے وزیرخارجہ کی جانب سے عراقی رہنما مقتدی صدر کی توہین کے بعد بحرین و عراق کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے-

عراق کی صدر تحریک کے رہنما مقتدی صدر نے ستائیس اپریل کو ایک بیان میں بحرین سمیت بعض عرب ممالک کے داخلی حالات پر تنقید کرتے ہوئے اقتدار سے آل خلیفہ کی معزولی کے ملت بحرین کے مطالبے کی حمایت کی ہے-

مقتدی صدر کے اس بیان کے مقابلے میں بحرین کے وزیرخارجہ خالد بن احمد آل خلیفہ نے ایک ٹوئیٹ میں کچھ کلمات اوراشعار کے ذریعےعراق کی صدر تحریک کے رہنما کی سخت توہین کی - بحرین کے وزیرخارجہ نے حکومت عراق کی بھی توہین کی اور دعوی کیا کہ یہ ملک ایران کے زیرتسلط آگیا ہے-

 یہ پہلی بار نہیں ہے جب بحرینی حکام نے کسی مسلمان اور عرب ملک اور شخصیت  کے خلاف غیرسفارتی اور توہین آمیز زبان کا استعمال کیا ہے اور غلط بیانات کے ذریعے موقف اختیار کیا ہے - بحرینی حکام نے با رہا اسلامی جمہوریہ ایران پردیگر ممالک منجملہ بحرین کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام لگایا ہے- درحقیقت بحرینی حکام اپنے ملک میں گذشتہ نوبرسوں سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کی ذمہ داری  بیرونی بازیگروں منجملہ اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور یہ وہ دعوی ہے جسے اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ مسترد کیا ہے-

بحرینی بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ کے حکم سے تشکیل  پانے والے تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ شریف بسیونی نے بھی سن دوہزارگیارہ میں  اس کمیشن کی حتمی رپورٹ میں بحرینی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں ایران کے ملوث ہونے کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا اور واضح لفظوں میں کہا تھا کہ بحرین کے امور میں ایران کی مداخلت کا کوئی ثبوت نہیں ہے-

بحرین کے وزیرخارجہ نے اس وقت ایک اور ڈرامہ کے تحت مقتدی صدر کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران پر عراق میں مداخلت کرنے کا الزام لگایا ہے- بحرینی وزیر خارجہ خالد بن احمد آل خلیفہ کے دعوؤں کی جڑیں درحقیقت آل سعود کی فکری بنیادوں میں پیوست ہیں کہ جس کا دعوی ہے کہ ایران علاقے کے ممالک کے امور میں مداخلت کرتا ہے- عراق و ایران کے سلسلے میں یہ دعوی ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ آل خلیفہ نے گذشتہ نو برسوں سے بحرین کو پوری طرح سعودی عرب کے تسلط میں دے دیا ہے حتی بحرین کی سیاسی شخصیتوں کا خیال ہے کہ یہ ملک سعودی عرب کے قبضے میں آگیا ہے- کسی مسلمان ملک اور شخصیت کے خلاف توہین آمیز اور غیرسفارتی بیانات ایک چھوٹے سے ملک کے وزیرخارجہ خالد بن احمد آل خلیفہ کا معمول بن گیا ہے- وہ  اس سے پہلے قطر کے داخلی امور میں مداخلت کرتے ہوئے قطر کے حکام کی توہین کرچکے ہیں- بحرین کے وزیرخارجہ کی جانب سے مقتدی صدر کی توہین کا سب سے اہم نتیجہ عراق میں قومی اتحاد وجود میں آنے کی شکل میں نکلا ہے جس کا عراقی عوام اور سیاسی گروہوں نے کھل کر مظاہرہ کیا ہے-عراقی سیاسی گروہوں نے متحد ہوکر بحرین کے وزیرخارجہ کے بیانات کی مذمت اور مقتدی صدر کی حمایت کا اعلان کیا ہے- عراقی عوام نے بغداد میں بحرینی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کر کے صدر تحریک کی حمایت کرتے ہوئے خالد بن احمد آل خلیفہ کے اقدام کے خلاف موقف اختیار کیا- یہ بھی اطلاعات ہیں کہ عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے عراق میں بحرینی سفیرکو طلب کر کے بحرینی وزیر خارجہ کے توہین آمیز بیانات پر سخت احتجاج کیا ہے -

ٹیگس