May ۰۷, ۲۰۱۹ ۱۸:۲۷ Asia/Tehran
  • قرآنی مفاہیم کے اداراک اور اس پر عمل کی ضرورت پر رہبر انقلاب اسلامی تاکید

گذشتہ چالیس برسوں کے دوران ایرانی عوام کو روز افزوں عزت و وقار اور غیر معمولی ترقی و پیشرفت، قرآن کریم پر عمل اور استقامت کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے اور آج بھی شیاطین اور کفار پر غلبہ پانے کا واحد راستہ قرآن کریم پر عمل اور ان کے مقابلے میں استقامت ہے -

رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تہران میں حسینیہ امام خمینی میں، ماہ مبارک رمضان کی آمد کی مناسبت  سے منعقدہ محفل قرآن میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آج انسانیت اور اسلامی معاشرے کی بنیادی ضرورت قرآنی تعلیمات کا ادراک اور ان پر عمل کرنا ہے۔ آپ نے فرمایاکہ عصر حاضر میں عالم اسلام کی مشکلات کی وجہ یہ ہے کہ وہ قرآنی تعلیمات سے دور ہوگیا ہے -

عالم اسلام طاقت کے ایسے عناصر سے بہرہ مند ہے  کہ جس میں سے اہم ترین،  قرآنی احکامات و دستورات کے محور میں، بے پناہ دینی اشتراکات اور ہمدلی کا ہونا ہے- اس عظیم گنجائش سے عالمی سطح پر دنیائے اسلام کی پوزیشن کو مستحکم کرنے اور اسے ترقی و کمال عطا کرنے میں استفادہ کیا جا سکتا اور عالم اسلام کی حقیقی عزت و اقتدار کا احیا کیا جا سکتا ہے - لیکن ان دنوں اسلامی ملکوں کو جن مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا ہے وہ تلخ حقیقت کے غماز ہیں- اور اسی حقیقت کو رہبر انقلاب اسلامی نے قرآنی معارف و مفاہیم پر عمل نہ کرنا بتایا ہے - 

قرآن سے دوری، انحراف اور بے راہروی کی جانب قدم اٹھانے کے مترادف ہے- علاقے میں گذشتہ چند برسوں کے دوران رونما ہونے والے واقعات کے فراز و نشیب ، اسی سلسلے میں واضح اور روشن مثال ہیں- رہبر انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں کچھ برس قبل عالم اسلام میں رونما ہونے والی اسلامی بیداری اور بعض ملکوں میں عوامی تحریکوں کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا یہ تحریکیں ان کی قدر نہ جاننے اور امریکہ اور صیہونی حکومت پر اعتماد کرنے کے سبب ناکام ہوگئیں لیکن ایرانی قوم نے امام خمینی رح کی برکت سے کہ جن کی تحریک، قرآنی معارف و مفاہیم سے سرشار تھی ، اپنے انقلاب اور تحریک کی قدر کو جانا اور اسی روز اول سے ہی استکباری اور سامراجی طاقتوں پر اعتماد نہیں کیا بلکہ ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا- 

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جولوگ حکومت میں رہ کر ملک کے صدر یا بادشاہ کی حیثیت سے قوموں پر ظلم و زیادتی کرتے ہیں، قرآن کریم نے ایسے ہی لوگوں کے خلاف  صریحی حکم دیا ہے کہ ان کا مقابلہ کیا جائے اور ان پر اعتماد نہ کیا جائے - امریکہ آج مختلف طریقوں اور بہانوں سے اسلامی استقامت و پائیداری کو نابود کرنے ، عالم اسلام پر تسلط جمانے اور اس کی معیشت کو کمزور کرنےکے درپے ہے- لیکن آج امت مسلمہ جن مسائل و مشکلات سے دوچار ہے وہ قرآنی معارف و مفاہیم سے دوری کے سبب ہے - جبکہ دین اسلام اور قرآن نے انسان کی نجات اور سعادت کے راستے کی نشاندہی کردی ہے- 

اس نکتے کی اہمیت اس وقت مزید واضح ہوجاتی ہے جب ہم گذشتہ برسوں میں رونما ہونے والے واقعات کا حقیقت پسندانہ اور تنقیدی جائزہ لیتے ہیں- اس وقت امریکہ نے اپنے شیطانی اہداف کی تکمیل کے لئے امت مسلمہ کے سامنے جو مسائل پیدا کردیئے ہیں اور جس طرح سے  وہ فتنے اور سازشوں میں مصروف ہے، ایسے میں مسلمانوں میں حقیقی بیداری کی ضرورت ہے- 

رہبر انقلاب اسلامی  ہمیشہ قرآنی اقدار سے تمسک کو تمام مسائل و مشکلات سے نجات کا واحد راستہ قرار دیتے ہیں- آپ نے اس سے قبل بھی تیسیویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ آج خطے میں دو طرح کے ارادے ایک دوسرے کے مد مقابل صف بستہ ہوگئے ہیں، " ارادۂ وحدت" اور " ارادۂ فرقہ واریت"، اور اس نازک صورتحال میں " قرآن کریم اور پیغمبر اعظم صلی ا۔۔۔ علیہ وآلہ وسلم  کی الہی تعلیمات پر تکیہ کرنا"، وحدت بخش معالجے کے عنوان سے دنیائے اسلام کی تمام تر مشکلات کے لئے راہ حل ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج انسانیت اور اسلامی معاشرے کی بنیادی ضرورت قرآنی تعلیمات کا ادراک اور ان پر عمل کرنا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ عصر حاضر میں عالم اسلام کی مشکلات کی وجہ یہ ہے کہ وہ قرآنی تعلیمات سے دور ہوگیا ہے - آپ نے فرمایا کہ قرآن کریم ایک غیر معمولی اور لاثانی  شاہکار اور کتاب ہے اور قرآن سے انس و لگاؤ، معاشرے کے استحکام کا باعث بنتا ہے اور یہ عمل  دنیوی مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ اخروی سعادت کا بھی سبب قرارپاتا ہے  -           

ٹیگس