May ۲۹, ۲۰۱۹ ۱۵:۵۹ Asia/Tehran
  • سرنوشت فلسطین، عالم اسلام کا سب سے بڑا موضوع

بانی انقلاب اسلامی کی جانب سے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس قرار دیا گیا ہے-

ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں چھبیس رمضان المبارک مطابق اکتیس مئی کو عالمی یوم قدس منایا جائے گا-

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے منگل کو کہا کہ مسئلہ فلسطین جو عالم اسلام کا حصہ ہے امریکی مداخلتوں اور بعض علاقائی ملکوں کی خوش فہمی کی بنا پرابھی تک حل نہیں ہوا ہے- سید عباس موسوی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران کی نظر میں فلسطین کا موضوع عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ ہے کہا کہ اس سال یوم قدس کے موقع پردنیا کے تمام حریت پسند بیت المقدس کی آزادی کا نعرہ لگائیں گے-

 گذشتہ ستّربرسوں سے ملت فلسطین کے خلاف امریکہ اورعالمی سامراج کی سازشیں جاری ہیں- امریکہ کی موجودہ حکومت بھی نہ صرف اس سے مستثنی نہیں ہے بلکہ سینچری ڈیل کو عملی جامہ پہنانے کی کوششوں میں آگے آگے ہے- ابھی حال ہی میں امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس منصوبے کو مشرق وسطی میں نئے اقدامات کا نام دیا ہے-

  البتہ واضح ہے کہ ان منصوبوں کی ماہیت وہی قدیمی ہے جو بظاہر تبدیل ہوچکی ہے-

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ، امریکی - صیہونی منصوبے کے بارے میں کہتے ہیں : اگرچہ پیشگوئیوں سے پتہ چلتا ہے کہ سینچری ڈیل کا موضوع ناکام ہوجائے گا لیکن بہرحال اس سلسلے میں ہوشیاررہنا چاہئے-

ثبوت و قرائن سے پتہ چلتا ہے کہ سینچری ڈیل کے نام سے موسوم ٹرمپ کے منصوبے پر بتدریج عمل ہو رہا ہے-

اگرچہ گذشتہ ایک برس میں اس سلسلے میں اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کی ہمراہی کے لئے بعض کوششیں انجام پائی ہیں تاہم ابھی سینچری ڈیل پرعمل درآمد میں امریکہ اور اسرائیل کے لئے نہایت سنگین مسائل موجود ہیں-

 تہران میں تحریک حماس کے نمائندے خالد قدومی، سینچری ڈیل کے عملی جامہ پہننے یا نہ پہننے کے بارے میں کہتے ہیں : میں نہیں سمجھتا کہ کوئی تاخیر ہوئی ہے کیونکہ انھوں نے ڈیل کے مقدمات فراہم کرنا شروع کردیئے ہیں اورعملی طور پر کچھ اقدامات بھی کئے ہیں جیسے دارالحکومت کی منتقلی اور سفارتخانہ کی بیت المقدس منتقلی ، استقامت پر دباؤ وغیرہ کچھ ایسی مثالیں ہیں جو سینچری ڈیل کے ذیل میں انجام دی گئی ہے-

 جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے ناصر ابوشریف کا خیال ہے کہ بیت المقدس کو ضم کرنے کا فیصلہ ملتوی ہوگیا ہے تاہم آئندہ مہینوں میں اس پر عمل ہوگا اور اسی بنا پر صیہونی حکومت اور امریکہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ استقامت ، علاقے کے بڑے ممالک اور ان لوگوں پر جو استقامت کی راہ پر ہیں اور سینچری ڈیل کی مخالفت کررہے ہیں، شدید دباؤ ڈالے-

عالم اسلام اور فلسطین  کے امور کے ماہر صباح زنگنہ ایران پر امریکی دباؤ کا جائزہ لیتے ہوئے کہتے ہیں کہ : ایسا نظر آتا ہے کہ خلیج فارس اور مشرق وسطی میں سیکورٹی اور فوجی میدانوں میں امریکہ کے حالیہ اقدامات صرف ایران پر اثرانداز ہونے کے لئے نہیں ہیں بلکہ وائٹ ہاؤس کی کوشش ہے کہ ان اقدامات سے مغربی ایشیا میں اپنے اہداف کے لحاظ سے تبیدیلیاں پیدا کرے جس کا ایک حصہ ایٹمی سمجھوتہ اور ایران کا میزائلی پروگرام ہے اور ایک حصہ  سینچری ڈیل سے متعلق ہے-

اس مفروضے کی بنیاد پر اس وقت صرف دو راستے ہیں ، ایک تسلیم ہوجانا اور دوسرے امریکہ - اسرائیل اور سعودی عرب کی سازشوں کے مقابلے میں استقامت جاری رکھنا-

 علاقے کی موجودہ صورت حال میں یقینا یوم قدس استقامت کو پرکھنے کے سلسلے میں ایک اہم پیغام کا حامل ہے- اس لحاظ سے ماہ مبارک رمضان کا آخری جمعہ کوئی معمولی دن نہیں ہے- خاص طور سے تبلیغات اسلامی کی انتفاضہ اور قدس کوارڈی نیشن کونسل کے سربراہ جنرل رمضان شریف کی جانب سے عالمی یوم قدس کا مرکزی نعرہ ؛ عالمی یوم قدس ، سینچری ڈیل کی ناکامی اور فلسطینی کاز کا استحکام : اعلان کیا گیا ہے-

ٹیگس