Jun ۱۰, ۲۰۱۹ ۱۸:۳۵ Asia/Tehran
  • یمن کی جنگ میں قومی نجات حکومت کی جنگی اسٹریٹیجی

یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی ہفتے کے روز پہلی مرتبہ، اس ملک کے خلاف پچاس مہینوں سے جاری سعودی اتحاد کی مسلط کردہ جنگ کے بعد، سعودی عرب میں داخل ہوگئے-

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی نے سعودی عرب کی سرزمین نجران کے اندر یمنی فوج کے اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور جارحین سے مقابلے کیلئے یمنی فورسز کی بہادری اور ثابت قدمی پر انھیں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر دفاع نے سعودی سرزمین پر موجود یمنی فورسز اور عوامی رضاکاروں کو عید الفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سعودی دشمن کی سرزمین میں پیشقدمی یمنیوں کی بڑی کامیابی ہے۔ اطلاعات کے مطابق یمنی فورسز نے نجران میں سعودی عرب کی 20 چیک پوسٹوں پر قبضہ کرلیا ہے اور یمنی وزیر دفاع نے سعودی عرب کے اندر یمنی فوج کے اگلے مورچوں کا قریب سے مشاہدہ کیا ہے-

یہاں ایک اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر دفاع کے اس اقدام کے کیا اہداف اور پیغامات ہیں-

ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ اس اقدام کا ہدف اور پیغام یہ ہے کہ یمن کا بحران پیدا کرنے والے اب شکست سے دوچار ہیں- اس میں شک نہیں کہ سعودی اتحاد کی فوجی صلاحیت و توانائی کا یمن کی فوج اور عوامی مزاحمتی کمیٹیوں سے کوئی موازنہ نہیں ہوسکتا- اور یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ کے نتیجے میں گذشتہ چند عشروں کے دوران کا سب سے عظیم ترین المیہ دنیا میں رونما ہوا ہے اور اس غریب عرب ملک کی اسّی فیصد سے زائد بنیادی تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہیں- یمنی فوج نے گذشتہ برسوں کے دوران سعودی اتحاد کے خلاف حملہ کرنے کے بجائے اپنا دفاع کیا ہے- لیکن  یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر دفاع کا، سعودی عرب کے سرحدی علاقے نجران میں یمنی فوج کے اگلے مورچوں کا دورہ کرنے سے یہ پیغام ملتا ہے کہ جنگ کا طول پکڑنا، یمنی فوج سے زیادہ سعودی اتحاد کے لئے خطرناک ہے کیوں کہ یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں نے ثابت کردیا ہے کہ وقت گذرنے کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی دفاعی طاقت اور جارحانہ صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے- 

 یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر دفاع کی جانب سے، سعودی عرب کے سرحدی علاقے کے دورے سے جو اہم پیغام ملتا ہے یہ ہے کہ یمن کی فوج اور عوامی کمیٹیاں، نئی جنگی اسٹریٹیجی پر عملدر آمد کے درپے ہیں اور اس اسٹریٹیجی میں سعودی عرب کے شہروں پر حملہ شامل ہے-

یمن کے نامہ نگار کامل المعمری، اس سلسلے میں رای الیوم اخبار کے لئے ایک تجزیے میں لکھتے ہیں کہ حوثیوں کے وزیر دفاع نے نجران کے علاقے کا دورہ کرکے، سعودی فوج کو یہ ٹھوس پیغام بھیجا ہے کہ شہر نجران پر حملہ بہت نزدیک ہے کہ جو میز پر موجود آپشنوں میں سے ایک ہے- انہوں نے کہا کہ جنوبی سعودی عرب کی سرحدوں میں جنگ ، اب راکٹ  یا مارٹر گولے داغے جانے تک محدود نہیں رہے گی- اب وہ وقت آگیا ہے کہ جس کا سعودی عرب کو خوف لاحق تھا- نجران، جازان اور عسیر میں جھڑپیں، یمن کی جنگ میں ان دنوں پیش آنے والے اہم ترین واقعات ہیں- جبکہ اس سے قبل یمن کا داخلی محاذ، کہ جس کی سعودی عرب حمایت کررہا تھا، جنگ میں رونما ہونے والے واقعات میں سرفہرست تھا-

ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر دفاع نے سعودی عرب کی سرزمین نجران کے اندر یمنی فوج کے اگلے مورچوں کا دورہ ،  یمنی فوج کے ترجمان کے اس اعلان کے صرف ایک دن کے بعد کیا ہے کہ  نجران میں سعودی عرب کے بیس سے زائد فوجی ٹھکانوں پر ان کا قبضہ ہے-  

سعودی خاندان سے متعلق انکشاف کرنے والے مجتہد نے بھی کہا ہے کہ گذشتہ چار سال کے دوران یمنی قبائل نے بحرین، قطر اور کویت کی سرزمینیوں سے کہیں بڑے سعودی خطے کو اپنے کنٹرول میں لیا ہے۔

گذشتہ چند روز کے دوران یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے کئی اہم کارروائیاں انجام دی ہیں اور جنوبی سعودی عرب کے علاقے نجران میں بیس سے زائد فوجی ٹھکانوں کو اپنے کنٹرول میں لیا ہے  اور وہ خود شہر نجران کے قریب پہنچ گئی ہے۔ سعودی عرب کی سرکاری تیل کمپنی  آرامکو پر بھی یمنی ڈرون طیاروں نے چند روز قبل حملہ کیا تھا - یہی بات اس بات کا باعث بنی ہے کہ یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر دفاع میجر جنرل محمد ناصر العاطفی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے خلاف، غیر متوقع واقعات رونما ہونے والے ہیں اور یمن کے خلاف اب جنگی اسٹریٹیجی تبدیل ہونے والی ہے-    

ذرائع کے مطابق یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ میں سعودی عرب کو تاریخی شکست کا اور ناکامی کا سامنا ہے۔ ذرائع ابلاغ نے یمن کے وزیر دفاع  کے سعودی عرب کی سرزمین نجران کے دورے کو سعودی عرب کی تحقیر قرار دیا ہے اس لئے کہ جو ملک اس بات کا مدعی تھا کہ وہ بیس دنوں میں جنگ کو کامیابی کے ساتھ جیت لے گا اس وقت اسے اپنے شہروں پر یمنی فوجیوں کے تسلط  سے تشویش لاحق ہے-

 

ٹیگس