Aug ۱۳, ۲۰۱۹ ۱۶:۲۷ Asia/Tehran
  • نائجیریا کے مسلمانوں کی کوششیں رنگ لائیں ، آیت اللہ زکزاکی ہندوستان پہنچ گئے ۔

نائجیریا کے مسلمانوں کی کوششوں کے نتیجے میں آخرکار اس ملک کی عدالت نے نائجیریا کی تحریک اسلامی کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم زکزاکی کو ہندوستان جانے کی اجازت دے دی -

آیت اللہ زکزاکی کے علاج کی غرض سے انجام پانے والے ہندوستان کے سفر میں ان کی نگرانی کے لئے نائجیریا کے سیکورٹی اہلکار بھی ان کے ساتھ ہیں- نائجیریا کی عدالت نے دو افراد کی ضمانت اور نائجیریا کی وزارت خارجہ کی جانب سے ہندوستانی اسپتال میں آیت اللہ زکزاکی کے ایڈمیشن کی شرطوں کے ساتھ  ہندوستان کا سفر کرنے کی اجازت دی ہے- 

آیت اللہ ابراہیم زکزاکی نائجیریا کی تحریک اسلامی کے رہنما ہیں جنھیں ملک میں مذہبی سرگرمیاں انجام دینے کی بنا پر سیکورٹی دباؤ کا سامنا رہا ہے اور اس سلسلے میں ان پر کئی بار حملے بھی ہوچکے ہیں جس کی ایک مثال دسمبر دوہزار پندرہ میں شہرزاریا میں واقع ان کے حسینیہ پر نائجیریا کے فوجیوں کی یلغار اور ان کے بیٹوں سمیت متعدد عزاداروں کی شہادت ہے- شہر زاریا کے حسینیہ پر فوج کے حملے میں آیت اللہ زکزاکی اور ان کی بیوی کو شدید زخمی حالات میں گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد اس ملک کے مسلمانوں نے ان کی رہائی کے لئے بڑے پیمانے پر احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جسے ہر بار سیکورٹی اہلکاروں نے کچل دیا یہاں تک کہ کچھ دنوں قبل اس ملک کے صدر بوہاری کے دفتر نے ایک بیان میں نائجیریا کی تحریک اسلامی کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی-

 آیت اللہ ابراہیم زکزاکی گذشتہ کئی برسوں سے نائجیریا کے عوام خاص طور سے مسلمانوں کو آگاہ و بیدار کرنے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی دعوت دیتے رہے ہیں اور اسی بنا پر نائجیریا کے حکام کو ان کے ان اقدامات پر تشویش ہونے لگی - 

نائجیریا کے ایک عالم دین شیخ عبداللہ زنگو کا کہنا ہے کہ آیت اللہ زکزاکی سے پہلے تمام علماء ظلم و ستم پرخاموش رہتے تھے اور یہ آیت اللہ زکزاکی تھے جنھوں نے عوام کو بیدارکیا اور مسلمانوں کو پیغام دیا کہ قرآنی آیات کی روشنی میں نہ تو ظلم کرو اور نہ ہی ظلم برداشت کرو-

دوسری جانب سعودی عرب اور اسرائیل جیسی حکومتوں کے سیاسی حالات اور حالیہ برسوں میں علاقائی پالیسیوں میں ان کی پے درپے ناکامی اس بات کا باعث بنی کہ ریاض اور تل ابیب نے افریقی ملکوں میں مداخلت کرنا شروع کی اور نائجیریا جسے مالدار اور کثیر آبادی والے  ملک کو نشانہ بنایا - سعودی عرب اور صیہونی حکومت نے اپنی مالی اور اسلحہ جاتی مدد سےنائجیریا میں اپنا اثرونفوذ بڑھانے کے ساتھ ہی حکام کی پالیسیوں پربھی اثرانداز ہونے کی کوشش کی -

 پروفیسر محمد شعیب اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ نائجیریا، امریکہ خاص طور سے اسرائیل کے زیرکنٹرول ہے اور جو بھی اعلی عہدوں پر پہنچنا چاہتا ہے اسے اسرائیل میں ٹریننگ لینا پڑتی ہے کہا کہ واشنگٹن و تل ابیب کا مقصد اسلام کی شبیہ خراب کرنا ہے- سعودیوں اور امریکیوں کی کوشش ہے کہ نائجیریا سے حریت اور دینی آزادی ختم کردیں اور ملک میں تفرقہ پیدا کریں-

امریکہ ، سعودی عرب اور اسرائیل کے دباؤ کے باوجود نائجیریا کی حکومت نے رائے عامہ کے دباؤ اور مسلمانوں کی کوششوں کے نتیجے میں آیت اللہ زکزاکی کی مشروط آزادی کی اجازت دی ہے اور اس وقت وہ علاج کے لئے ہندوستان میں ہیں - اگرچہ اسے نائجیریا کے مسلمانوں کی کامیابی قراردیا جا سکتا ہے لیکن وہ بدستور زکزاکی کی جسمانی حالت اور ان کے علاج کے سلسلے میں تشویش میں مبتلا ہیں خاص طور سے زکزاکی کے ہندوستان پہنچتے ہی امریکہ نے اس اسپتال کو بھی دھمکی دی ہے اور دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے جس میں آیت اللہ زکزاکی کا علاج ہونا ہے-

 ایسا نظر آتا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی، تحریک اسلامی کے رہنما آیت اللہ زکزاکی کی مقبولیت و محبوبیت کے خوف سے ان کے علاج کے راستے میں  بھی روڑے اٹکانا چاہتے ہیں- جبکہ نہ صرف نائجیریا کے مسلمان بلکہ دنیا بھر کے مسلمان آیت اللہ زکزاکی کے علاج اور نائجیریا کے سیاسی میدان میں ان کی واپسی کے منتظر ہیں- 

ٹیگس