مغربی ایشیا میں مزاحمتی محور، دشمنوں کے خلاف جنگ کا فاتح
ایران کی مجلس شورائے اسلامی (پارلیمنٹ) کے اسپیکر نے کہا ہے کہ مغربی ایشیا کے علاقے میں مزاحمتی محور کے ہاتھوں دشمنوں کی شکست و ناکامی، مزاحمت کے محور اور علاقے کے خلاف سازشیں رچنے کا باعث بنی ہے-
مجلس شورائے اسلامی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے پیر کی رات کو دامغان یونیورسٹی میں " غربت میں مجاہدت کرنے والے مجاہدین " سے موسوم بین الاقوامی اجلاس میں کہا کہ آج کے دشمن مزاحمت کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں، اسی بنا پر وہ مزاحمتی محاذ کے خلاف نت نئی سازشیں کرتے رہتے ہیں لیکن وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے-
مغربی ایشیا کے علاقے میں گذشتہ برسوں میں رونما ہونے والی تبدیلیاں، علاقے کی رجعت پسند حکومتوں اور غیرعلاقائی ملکوں منجملہ امریکہ کی ناکامی کی علامت ہیں- شام اور پھر عراق میں بحران کو ہوا دینے میں امریکہ کو واضح ناکامی و شکست کا منھ دیکھنا پڑا ہے- داعش سمیت مختلف دہشت گرد گروہوں کو جنم دینا اور شام و عراق میں اس دہشت گرد گروہ کو مشن سونپا جانا ، مغربی ایشیا کے علاقے میں امریکی سازشوں کا ایک واضح نمونہ ہے کہ جسے مزاحمتی محور نے ہوشیاری اور استقامت کے ذریعے ناکامی سے دوچار کردیا - شام اور عراق میں مزاحمتی دھڑوں کی حقیقی جدوجہد اور کاوشوں نے مغربی ایشیا کے علاقے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے طویل المدت اہداف اور داعش کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو ناکام بنادیا- اس وقت امریکہ کے توسط سے داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے اعلان کے باعث یہ نہیں کہا جا سکتا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف حقیقی مقابلہ کر رہا ہے-
تاریخی تجربے سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ مغربی ملکوں خاص طور پر امریکہ کے توسط سے دہشت گردی کو ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنے کے نتیجے میں، القاعدہ ، طالبان اور داعش جیسے دہشت گرد گروہ وجود میں آئے ہیں اور مغرب اور امریکہ کی اسی غلط پالیسی کی موجودہ علامات کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ مستقبل میں موجودہ دہشت گردوں سے زیادہ خطرناک دہشت گرد گروہ وجود میں آسکتے ہیں-
اوباما کے دور میں امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ القاعدہ اور داعش کو امریکہ نے جنم دیا ہے - امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس سے قبل اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ اعلان کیا تھا کہ داعش کو وجود میں لانے میں بارک اوباما اور ہیلری کلنٹن کا ہاتھ ہے- مزاحمتی محور نے شام اور عراق میں داعش کی سازشوں کو ناکام بنادیا اور اس وقت داعش دہشت گرد گروہ کے سرغنہ کے قتل کے اعلان سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ اس دہشت گرد گروہ کا مکمل خاتمہ قریب ہے-
بغداد پر قبضہ اور بشار اسد کی حکومت کو گرانے سے داعش گروہ کا عاجز رہ جانا اس بات کی واضح علامت ہے کہ مزاحمتی محور کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مقابلے میں برتری حاصل ہے اسی لئے امریکہ اور اس کے اتحادی عراق میں سازشیں کرکے اس وقت عراق کو بدامنی سے دوچار کر رہے ہیں- مغربی ایشیا کے علاقے کی قوموں کی استقامت نے دشمنوں کو سازشیں کرنے پر مجبور کردیا ہے- لبنان ، شام ، عراق اور یمن کے عوام کی استقامت و پائیداری امریکہ اور اس کے حامیوں کے لئے خوشایند نہیں ہے- مغربی ایشیا کے علاقے کی آزاد و خودمختار حکومتوں اور پرعزم عوام کے دشمنوں کی ہر ممکنہ یہ کوشش ہے کہ اسلامی ملکوں کو سیاسی اور سیکورٹی کے بحران سے دوچار کردیں- دشمن عناصر جب داعش جیسے خونخوار گروہ کو وجود میں لانے کے باجود بھی اپنے اہداف کو حاصل نہ کرسکے تو اب انہوں نے نئی سازشیں رچنا شروع کردیں-
حالیہ دنوں میں لبنان اورعراق سمیت بعض ملکوں کے عوام کے برحق مطالبات اور ان ملکوں کی صورتحال سے غلط فائدہ اٹھاکر، دشمن عناصر، بحران اور بدامنی کو ہوا دے رہے ہیں-