امریکا اور مغربی ملکوں کے وزرائے خارجہ کا ایران کے ساتھ تجارت کے بحال ہونے پر زور
امریکا اور مغربی ملکوں کے وزرائے خارجہ نے ایٹمی معاہدے کے بعد ایران کے ساتھ تجارت کے بحال ہونے پر زور دیا ہے۔
امریکا، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کی نمائندہ نے برسلز میں ایک بیان جاری کر کےکہاہے کہ بینکوں اور غیرملکی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ قانونی معاملات کی انجام دہی اور تجارت سے اجتناب نہیں کرنا چاہئے-
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور یورپی یونین کے ممالک ایران کے مالی اداروں کے ساتھ بین الاقوامی کمپنیوں کے معاملات میں اس وقت تک حائل نہیں ہوں گےجب تک ایران متعلقہ قوانین و ضوابط کی پاسداری کرتا رہےگا-
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایٹمی معاہدے میں سبھی فریقوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ تجارت، ٹیکنالوجی، مالی اور انرجی شعبوں تک ایران کی دسترسی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت یورپی یونین اور اس کے ممبر ممالک تہران کے ساتھ تعاون کے ممکنہ میدانوں کا پتہ لگا کر مختلف شعبوں منجملہ تجارتی اور مالیاتی شعبوں میں تعاون اور ایران میں سرمایہ کاری کرنےکے راستوں کا جائزہ لے رہے ہیں-
امریکا اور مغربی ملکوں کا یہ بیان ایک ایسے وقت جاری کیا گیا ہے کہ جب دنیا کے بیشتر بڑے بینکوں نے مختلف وجوہات کی بنا پر منجملہ امریکا کے سابقہ جرمانوں کے ڈر سے ایران کے ساتھ تعاون کرنے سے اب تک گریز کیا ہے۔