Nov ۳۰, ۲۰۱۶ ۱۷:۵۵ Asia/Tehran
  • تیل پیدا کرنے والے ملکوں کا اہم اجلاس شروع

تیل پیدا کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کا غیر معمولی اجلاس آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں شروع ہوگیا ہے۔

اجلاس میں عالمی منڈی میں استحکام پیدا کرنے کی غرض سے تیل کی پیداواری سطح میں کمی کے بارے میں غور کیا جارہا ہے۔ توقع ہے کہ اجلاس میں تیل کی پیداواری سطح میں دس سے بارہ لاکھ بیرل کی کمی پر اتفاق رائے ہوجائے گا۔
اٹھائس ستمبر کو الجزائر میں ہونے والے اوپیک کے اجلاس میں تیل کی پیداواری سطح کو تین کروڑ پچیس لاکھ سے تین کروڑ تیس لاکھ بیرل یومیہ تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کی حتمی توثیق کی صورت میں اوپیک کے رکن ملکوں کے کوٹے کا ازسرنو تعین کیا جائے گا تاہم ایران، لبیبا اور نائیجریا پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
ایران کے وزیر پیٹرولیئم بیژن نامدار زنگنے نے بھی تیل کی پیداواری سطح میں کمی کے بارے میں اتفاق رائے کی امید ظاہر کی ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ موجودہ اجلاس کے دوران ایران کے پیداواری کوٹے کو فریز کرنے یا اس میں کمی کا معاملے زیر غور نہیں آئے گا۔ ایران کے وزیر پیٹرولیئم نے کہا کہ آئل فریز کے بجائے نیا فارمولا زیر غور ہے جس کا اعلان اجلاس میں اتفاق رائے کے بعد کیا جائے گا۔
ایران کے وزیر پیٹرولیئم پیژن نامدار زنگنے نے بتایا کہ ملکی خام تیل کی پیداوار چالیس لاکھ بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے اورہم پابندیوں سے پہلے والی پوزیشن کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں سے پہلے ایران کی تیل کی پیداوار بیالیس لاکھ بیرل یومیہ تھی۔

 

ٹیگس