کشمیر میں ماتمی جلوس پرقدغن کی مذمت
کشمیر کی حریت کانفرنس نے ماتمی جلوس پرقدغن کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی حریت کانفرنس کے رہنماوں سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور یاسین ملک نے جموں وکشمیر حکومت کے اعلان کے باوجود سری نگر سے برآمد ہونے والے 8 ویں محرم کے تاریخی ماتمی جلوس پر قدغن عائد کرنے اور درجنوں عزاداروں کو پولیس تھانوں میں گرفتار کرکے نظربند رکھے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پرامن مذہبی تقریبات اور جلوسوں پر پابندی عائد کرنا صریحاً مداخلت فی الدین اور بدترین قسم کی فسطائی کارروائی ہے۔
دریں اثنا حریت کانفرنس کے ترجمان نے حریت چیئرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق کی جمعرات کی صبح جاری خانہ نظر بندی اور ان کی جملہ دینی، سیاسی ، سماجی اور تبلیغی سرگرمیوں پرعائد پابندی کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ میرواعظ کو آج ایک بار پھر فریضہ الٰہی نماز جمعہ اور اپنی منصبی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے روک دیا گیا جوعوام کے لئے ناقابل قبول اور ہر لحاظ سے قابل تشویش اور مذمت ہے۔
ادھرجموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو جمعہ کے روز فرنٹ کے زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری کے ہمراہ گرفتار کرکے سینٹرل جیل سری نگر منتقل کردیا گیا ۔
واضح رہے کہ کل سرینگرمیں8 ویں محرم کے تاریخی ماتمی جلوس کو برآمد نہیں ہونے دیا گیا اورعزاداروں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور کئی عزاداروں کو گرفتار کر لیا گیا۔