تین طلاق بل میں خامیاں
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی )کی صدر نے کہا ہے کہ اگرموجودہ شکل میں تین طلاق بل منظور ہوجاتاہے تو مسلم خواتین دوہرے مظالم کی شکار ہوں گی۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی )کی صدر مایاوتی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہےکہ مسلم خواتین سے متعلق شادی کے حقوق کے تحفظ بل 2017میں کئی خامیاں ہیں۔انھوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کے ضدی اور غیر جمہوری رویہ کی وجہ سے اگر یہ بل موجودہ شکل میں منظور ہوکر قانون بن جاتاہے ، تو اس سے مسلم خواتین دوہرے مظالم کا شکار ہوں گی اور اس سے ان کا نقصان ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ تین طلاق پر پابندی سے متعلق قانون بنانے پر بی ایس پی متفق ہے ،لیکن موجودہ بل میں سزا وغیرہ کا جو پرویژن ہے، اس سے طلاق شدہ خواتین کے لئے یہ بل اور بھی برا اوران کے لئے یہ نیا مسئلہ پیداکرے گا جبکہ ان کی زندگی اور مشکل ہوجائے گی اور وہ استحصال کا شکار ہوں گی۔
ریاست کی سابق وزیر اعلی نے کہا کہ مودی حکومت کو اس طرح کی خامیوں پر غورکرنا چاہئے ،جبکہ بہتر غوروخوض کے لئے بل کو راجیہ سبھا کی سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا جارہاہے ۔
بی ایس پی صدر نے کہا کہ کسی بھی قانون کے بنانےسے پہلے گہرائی سے غورخوض ہونا چاہئے ۔ تین طلاق سے متعلق بل کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے غور وخوض انتہائی ضروری تھا۔انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اس معاملہ میں اتنی جلدبازی کی ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں سے تھوڑا صلاح مشورہ کرنا بھی گوارا نہیں کیا ۔
واضح رہے کہ تین طلاق کو فوجداری جرم بنانے والے بل کو سرمائی اجلاس میں لوک سبھا سے پاس کیا جا چکا ہے لیکن راجیہ سبھا میں اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی اور بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے کے مطالبہ پر بضد رہنے کی وجہ سے اس کو پاس نہیں کیا جاسکا ۔