نیتن یاہو کے ’گریٹر اسرائیل‘ کے خواب پر 31 عرب و اسلامی ممالک کا شدید ردعمل
اکتیس عرب اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور خلیج تعاون کونسل نے ایک بیان میں اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے گریٹر اسرائیل کے حوالے سے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے اسے عربوں کی قومی سلامتی اور ممالک کی خودمختاری کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: 31 عرب اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ بشمول پاکستان، اردن، الجزائر، بحرین، بنگلہ دیش، چاڈ، کوموروس، جبوتی، مصر، گیمبیا، انڈونیشیا، عراق، کویت، لبنان، لیبیا، مالدیپ، موریطانیہ، مراکش، نائیجیریا، عمان، فلسطین، قطر، سعودی عرب، سیرالئون، مصر، ترکی، متحدہ عرب امارات، یمن، عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل اور خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے گریٹر اسرائیل کے بارے میں بیانات کی شدید مذمت کی۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ نیتن یاہو کے بیانات نہ صرف بین الاقوامی قانون اور تعلقات کے اصولوں کی سراسر خلاف ورزی، عرب قومی سلامتی اور ممالک کی خودمختاری بلکہ علاقائی اور عالمی سلامتی اور امن کے لیے خطرہ ہیں۔ بیان میں آیا ہے کہ مذکورہ ممالک امن، سلامتی اور ترقی کے قیام کے لیے تمام ضروری پالیسیوں اور اقدامات پر عمل درآمد کریں گے۔
بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں، نسل کشی اور نسلی تطہیر کے جرائم کی مذمت کرتے ہیں اور غزہ پٹی میں جنگ بندی کے ساتھ ساتھ انسانی امداد کی غیر مشروط رسائی کو یقینی بنانے اور بھوک کوغزہ میں نسل کشی کے لیے منظم طریقے سے مسلط کرنے کی پالیسی کو روکنے کے لیے زور دیتے ہیں۔