ایران سے تیل کی خریداری میں امریکی دباؤ قبول نہیں، ہندوستان
حکومت ہندوستان نے کہا ہے کہ ایران سے تیل کی خریداری اپنے قومی مفادات کی بنیاد پر کریں گے نہ کہ امریکی مفادات کی بنیاد پر۔
ہندوستان کے پٹرولیم کے وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا ہے کہ نئی دہلی ایران سے تیل کی خریداری کا فیصلہ کسی دباؤ یا کسی سے مرعوب ہو کر نہیں کرے گا بلکہ اپنے قومی مفادات کی بنیاد پر کرے گا۔
ہندوستان کے پٹرولیم کے وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ہندوستان ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو ایک چیلنج کے طور پر دیکھتا ہے کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ نئی دہلی کے اسٹریٹیجک تعلقات ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا نے اس سے پہلے سبھی ملکوں منجملہ ہندوستان اور چین سے کہا تھا کہ وہ آئندہ چار نومبر تک ایران سے تیل کی درآمدات بند کردیں۔
ہندوستان میں پٹرولیم کے مرکزی وزیردھرمیندر پردھان نے ایران کے ساتھ ہندوستان کے تاریخی، تہذیبی اور ثقافتی اشتراکات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے اقتصادی مفادات علاقے کے ملکوں منجملہ ایران کے ساتھ وابستہ ہیں اور ہندوستانی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران سے تیل کی خریداری کے لئے ایک جامع حکمت عملی تیار کرے گی۔
ہندوستانی وزیر پٹرولیم نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب ایک امریکی وفد اگلے ہفتے ہندوستان کا دورہ کرنے والا ہے جو ہندوستانی حکام کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرے گا کہ وہ ایران سے تیل کی خریداری بند کردیں۔
اس سے پہلے ہندوستان کی وزیرخارجہ سشما سوراج بھی یہ واضح کرچکی ہیں کہ ان کا ملک ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی پروا نہیں کرے گا۔