ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں مظاہرے
ہزاروں کشمیریوں نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر مقام سری نگر میں مظاہرے کر کے وادی کا خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
پچھلے پانچ روز کے دوران کشمیر کے بارے میں حکومت ہندوستان کے تازہ فیصلے کے خلاف ہونے والے یہ سب سے بڑے مظاہرے ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اشک آور گیس کا استعمال کیا۔
ہندوستان کی وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان میں کشمیر میں ہونے والے بڑے مظاہرے کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سری نگر کے محتلف علاقوں میں ہونے والے مظاہروں میں بہت کم لوگوں نے حصہ لیا۔
ہندوستان کی پارلیمنٹ نے گزشتہ پیر کے روز حکومت کی اس تجویز کی منظوری دے دی تھی جس میں اس علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
کہا جا رہا ہے کہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا، حکومت ہندوستان کے تازہ فیصلے کا بنیادی مقصد ہے۔ حکومت ہندوستان کے اس فیصلے سے کشمیر میں ہندؤں کے ذریعے زمین کی خرید و فروخت آزاد ہو جائے گی اور مسلم آبادی بتدریج اقلیت میں چلی جائے گی جس کا اس علاقے کی سرنوشت کے تعین کے لیے کرائے جانے والے ممکنہ استصواب رائے پر گہرا ثر پڑے گا۔