ہندوستان ، کشمیر میں بادل پھٹنے سے ہر طرف تباہی
ہندوستان کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں جمعرات کو بادل پھٹنے کے بعد ہر طرف تباہی کا منظر دیکھا جا رہا ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستان کے میڈیا ذرائع کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اب تک چھپن افراد کی جان جا چکی ہے جبکہ تین سو سے زائد لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر کے بچا لیا گیا ہے۔
اس کے باوجود دو سو سے زیادہ افراد تاحال لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب یاتری مندر میں عبادت کے بعد ’لنگر‘ پر کھانے کے لیے رکے ہوئے تھے۔
اچانک آنے والے شدید سیلاب نے اجتماعی باورچی خانے، سکیورٹی چوکی اور آس پاس کے ڈھانچوں کو تباہ کر دیا۔ بادل پھٹنے سے سیلاب کے پانی کے ساتھ بڑے پتھر اور اکھڑے ہوئے درخت بھی بہہ آئے جس نے راستے میں آنے والی ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
امدادی کارروائیوں میں این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، پولیس اور فوج سمیت متعدد ادارے شامل ہیں۔
اب تک اسّی سے زیادہ شدید زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں داخل کیا جاچکا ہے۔ ہلاک شدگان میں سی آئی ایس ایف کے دو اہلکار بھی شامل ہیں جو اس سکیورٹی پوسٹ پر تعینات تھے جسے پانی بہا لے گیا۔اس سانحے کے بعد مژھل ماتا یاترا کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا جبکہ یومِ آزادی ہند کی تمام مقامی تقریبات منسوخ کر دی گئیں۔