کشمیر: نمازجمعہ کے موقع پر احتجاج دوبارہ پابندیاں عائد
سری نگر کے سورا علاقے میں جمعہ کی نمازکے بعد ہزاروں لوگوں نےاحتجاج کیا۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں آرٹیکل 370 ہٹائے جانےکےبعد سے جاری پابندیاں کشمیرکےکچھ علاقوں میں ابھی بھی جاری ہیں۔ جمعہ کے روزنمازجمعہ کے پیش نظربیشترعلاقوں میں ان پابندیوں میں نرمی دی گئی تھی۔ جموں وکشمیرانتظامیہ کےمطابق نمازجمعہ کےبعد کشمیرکےکچھ علاقوں میں احتجاجات ہوئے، احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نےپھرسے پابندیاں عائد کردی ہیں۔
حریت رہنماوں کی طرف سے پوسٹرجاری کئےگئےتھے، جن میں لوگوں سےاقوام متحدہ کا ملٹری آبزرورگروپ (یواین ایم اوجی آئی پی) کے مقامی دفترتک مارچ کی اپیل کی گئی تھی۔ اس کےبعد سری نگرکےکئی علاقوں اوروادی کے دیگرحصوں میں پھرسے پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
مرکزی حکومت نے پانچ اگست کوجموں وکشمیرکے خصوصی ریاست کے درجہ کومنسوخ کردیا تھا اورریاست کو جموں وکشمیراورلداخ، مرکزکے زیرانتظام دو خطوں میں تقسیم کردیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی وادی میں بازار اور موبائل اورانٹرنیٹ خدمات بند ہیں۔ جموں وکشمیرکے سابق وزرائے اعلیٰ عمرعبداللہ اورمحبوبہ مفتی سمیت کئی لیڈروں کوتبھی سے حراست میں رکھا گیا ہے۔