Dec ۱۲, ۲۰۲۵ ۱۶:۲۴ Asia/Tehran
  • صدر ایران: دنیا میں امن کے لئے عالمی قوانین کی پابندی ضروری

صدرایران نے امن و اعتماد کے زیر عنوان ترکمانستان میں منعقدہ بین الاقوامی اجلاس سے خطاب میں تاکید کی ہے کہ اگر دنیا امن چاہتی ہے تو کوئی بھی ملک عالمی قواعد وضوابط سے باہر نہ جائے

سحرنیوز/ایران: صدرایران نے امن و اعتماد کے زیر عنوان بین الاقوامی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ دنیا میں امن کے لئے ضروری ہے کہ کسی کو بھی بین الاقوامی قواعد و ضوابط سے بالاتر ہونے کی اجازت نہ دی جائے ۔ 
انھوں نے کہا کہ آج بجائے اس کے کہ امن کو عالمی اور دنیا کے سبھی ملکوں کے لئے یقینی بنایا جائے اس کو بعض خاص ملکوں کا مخصوص حق قرار دے دیا گیا ہے۔ 
صدر ایران نے کہا کہ امن و ترقی کا حصول، اقوام متحدہ کے منشوراور بین الاقوامی قوانین کی پابندی نیز باہمی اور اجتماعی تعاون کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ 
انھوں نے کہا کہ بے عدالتی کی بنیاد پر ہی گزشتہ جون میں صیہونی حکومت نے ایران کے خلاف جارحیت اور سیکڑوں ایرانیوں کو خاک وخون میں غلطاں کردیا تھا۔ 
انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے گزشتہ جون میں ایران کے خلاف کھلی جارحیت کی اور سیکڑوں بے گناہ ایرانی عوام کو شہید کردیا اور اس کو بین الاقوامی تنبیہ کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑا ۔
صدر ایران نے کہا کہ اس کھلی جارحیت پر اس کی تنبیہ کرنے کے بجائے، انسانی حقوق اور امن عالم کی حامی ہونے کی دعویدار طاقتوں نے اس کی سیاسی اور فوجی حمایت کی ۔ 
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ جب تک صیہونی حکومت کے لئے اس طرح کا خصوصی حق موجود رہے گا اس وقت تک دنیا میں امن اور منصفانہ نظام کی بات نہیں کی جاسکتی۔
انھوں نے کہا کہ اگر دنیا واقعی امن اور منصفانہ نظام چاہتی ہے تو اس کو یہ حقیقت تسلیم کرنی ہوگی کہ کسی بھی ملک اور بڑی طاقت کو عالمی قوا‏عد وضوابط سے بالاتر ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔
 

ہمیں فالو کریں: 

Followus: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حالات میں سبھی ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ ہر ممکن شکل میں اخلاقی اصولوں اور کثیر فریقی رجحان پر استوار سفارتکاری کی پابندی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ دنیا میں کوئی بھی طاقت کی زبان استعمال نہیں کرے گا۔ 
انھوں نے کہا کہ ہم ان حالات میں امن و اعتماد کے زیر عنوان منعقدہ اس اجلاس کو بین الاقوامی امن و اعتماد کے اصولوں سے انحراف کی روک تھام پر مبنی سبھی ملکوں کی عظیم ذمہ داری کی یاد دہانی سے تعبیر کرتے ہیں۔

ٹیگس