کشمیری عوام کا احتجاج جاری
Aug ۲۵, ۲۰۱۹ ۱۵:۱۹ Asia/Tehran
ہندوستان کے زیر کنٹرول کشمیر کے عوام نےکشمیر میں کرفیوں کے نفاذ کے باوجود احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر مقام سری نگر میں ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں، عوام نے کشمیرکے خلاف ہندوستان کی مرکزی حکومت کے مخاصمانہ اقدامات کی مذمت کی۔ حکومت ہندوستان نے پانچ اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی ہے۔
حکومت ہندوستان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیری عوام کا احتجاج روکنے کے لئے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعطیل کا اعلان کردیا اور ٹیلی فون لائنیں کاٹ دیں جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی منقطع کردی ہے۔ ہندوستانی فوج نے کشمیر کے علاقے میں کرفیو کردیا ہے تاہم عوام بدستور مظاہرے کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی زیرقیادت ہندوستان کی مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے ایک بل منظور کر کے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے کشمیریوں کے لئے حالات سخت اور اس علاقے میں ہندؤں کی ہجرت کی زمین ہموار کردی اور کشمیر میں زمینوں کی خرید و فروخت کی اجازت دے دی۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے عوام نے مرکزی حکومت کے اس اقدام اور دیگر حالیہ اقدامات کو اپنے خلاف اعلان جنگ سے تعبیر کیا ہے۔
حکومت پاکستان نے کشمیریوں کے خلاف ہندوستان کی مرکزی حکومت کے اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسلام آباد میں ہندوستان کے ہائی کمشنر اجے بیساریا کو باہر نکال دیا اور نئی دہلی کے ساتھ اپنے تمام تجارتی تعلقات ختم کر لئے ہیں۔
واضح رہے کہ کشمیر کا ایک حصہ ہندوستان کے زیر انتظام اور دوسرا پاکستان کے زیر انتظام ہے تاہم دونوں ہی ملک پورے کشمیر پر اپنی مالکیت کا دعوی کرتے ہیں۔ کشمیر کے مسئلے پر ہندوستان اور پاکستان کا تنازعہ ایسی حالت میں جاری ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ریفرنڈم پر تاکید کرتی ہے۔
دوسری جانب پاکستانی سینٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے کشمیر میں بحرانی حالات کے موقع پر ہندوستانی وزیراعظم کے دورہ امارات پر احتجاج کرتے ہوئےاس ملک کا اپنا دورہ منسوخ کردیا ہے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سینٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے ایک بیان میں کشمیری عوام کی استقامت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بحران کشمیر کے موقع پر سینٹ کے اعلی سطحی وفد کے متحدہ امارات کے دورے سے پاکستانیوں اور کشمیری عوام میں مایوسی پیدا ہو گی۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کو متحدہ عرب امارات کا دورہ کر کے اس ملک کے اعلی حکام سے ملاقات اور گفتگو کی۔ ہندوستانی وزیراعظم کا متحدہ عرب امارات کا یہ تیسرا دورہ ہے۔