Oct ۳۰, ۲۰۲۰ ۱۲:۱۹ Asia/Tehran
  • سعودی کرنسی نوٹ میں شائع شدہ کشمیری نقشے پر ہندوستان کا احتجاج

ہندوستان نے کشمیر پر مکمل آئینی مالکیت کا دعوا کرتے ہوئے سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے نوٹ میں شائع شدہ نقشہ میں غلطی کا ازالہ کرنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔

ہندوستان نے سعودی عرب کے نئے کرنسی نوٹ پر اس ملک کے زیر انتظام کشمیر کو عالمی نقشے میں علیحدہ ملک دکھانے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے دعوا کیا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصے ہے اور سعودی عرب نقشہ میں غلطی کا ازالہ کرنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے پریس بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہندوستان نے نئی دہلی میں سعودی عرب کے سفارت خانہ اور ریاض میں سعودی عرب کے محکمہ خارجہ کو سعودی کرنسی نوٹ پر اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم نے سعودی حکومت سے فوری اصلاحی اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے جی 20 ممالک کی سربراہی کی یادگار کے طور 20 ریال کا نیا نوٹ جاری کیا ہے۔ اس نوٹ پر ایک طرف شاہ سلمان کی تصویر بکہ دوسری طرف جی ٹوئنٹی کے نشان کے ساتھ دنیا کا نقشہ بھی شایع کیا گیا ہے۔ نئے نوٹ پر شائع کیے گئے نقشے میں کشمیر کو ہندوستان میں شامل نہیں دکھایا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کی زیر انتظام کشمیر خصوصی حیثت اور پرچم کی حامل ایک ریاست تھی جنہیں بی جے پی حکومت نے گزشتہ برس سلب کر کے کشمیر کو ہندوستان کی ایک عام ریاست کا درجہ دے دیا اور وہاں زمین کی خرید و فروخت سمیت مختلف شعبوں میں قوانین میں واضح تبدیلی کر دی ہے۔ حکومتِ ہند کے ان اقدامات پر کشمیری عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور کشمیری رہنماؤں نے بھی بے جے پی کی مرکزی حکومت کے من چاہے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں سیاسی اور مسلکی بنیادوں پر کئے ہوئے اقدامات قرار دیا اور ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مرکزی حکومت کے یہ فیصلے آئین کے منافی اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی پامالی کے مترادف ہیں۔

ٹیگس