Jun ۲۳, ۲۰۲۲ ۱۵:۳۳ Asia/Tehran
  • ہندوستان کی ریاست مہاراشٹرا میں سیاسی بحران جاری

ہندوستان کی ریاست مہاراشٹرا میں حکمراں اتحاد کی لیڈنگ جماعت شیوسینا میں بغاوت کے بعد سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

ہندوستان کی ریاست مہاراشٹر میں سیاسی بحران کے درمیان نیشنلسٹ کانگریس پارٹی این سی پی کے ارکان اسمبلی کی میٹنگ سے پہلے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل ، حسن مشرف اور دیگر سینئررہنماؤں نے پارٹی سربراہ شرد پوار کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔
اس دوران شیو سینا کے باغی رکن اسمبلی ایکناتھ شندے کے ساتھ سورت میں موجود رکن اسمبلی نتن دیسائی ممبئی واپس پہنچ گئے۔
بتایا گیا ہے کہ انھوں نے وزیراعلی ادھو ٹھا کرے کے ساتھ ملاقات کر کے کچھ معلومات فراہم کی ہیں ۔
اس دوران شیوسینا کے رہنما سنجے راؤت نے صحافیوں کو بتایا کہ پارٹی کے سترہ سے اٹھارہ باغی ممبران اسمبلی بھارتیہ جنتا پارٹی کے دباؤ میں گوہاٹی میں رکھے گئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شندے کے ساتھ گئے ارکان اسمبلی میں سے تقریباً بیس ارکان اسمبلی ہمارے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں پارٹی مضبوط ہے۔ مجھ سمیت کچھ لوگوں پر ای ڈی کا دباؤ ہے۔ اس کے باوجود ہم لوگ شیوسینا میں ہیں اور جدوجہد کریں گے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ مہاراشٹرا میں شدید سیاسی بحران کے درمیان شیوسینا کے مزید تین ممبران اسمبلی جمعرات کو گوہاٹی کے ریڈیسن بلو ہوٹل میں ایکناتھ شندے کے کیمپ میں شامل ہو گئے۔
شندے کیمپ کا دعویٰ ہے کہ فی الحال انہیں سینتیس اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔

دریں اثنا، مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بدھ کی رات اپنی سرکاری رہائش گاہ 'ورشا' خالی کر دی اور کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے لیے تیار ہیں، لیکن باغی ایم ایل اے کو آکر بتانا چاہیے کہ وہ ان پر بھروسہ نہیں کرتے۔

ٹیگس