ہندوستان میں آج سے تین نئے فوجداری قوانین کا نفاذ
ہندوستان میں آج سے، تینوں نئے فوجداری قوانین انڈین جسٹس کوڈ 2023، انڈین سول ڈیفنس کوڈ 2023، اور انڈین ایویڈینس ایکٹ 2023 پورے ملک میں نافذ ہو گئے ہیں۔
سحرنیوز/ ہندوستان: اس کے ساتھ ہی انگریزوں کے بنائے گئے تین پرانے قوانین، انڈین پینل کوڈ 1860، کریمنل پروسیجر کوڈ (سی آر پی سی) 1898، 1973 اور انڈین ایویڈینس ایکٹ 1872 کو ختم کر دیا گیا ہے۔
تینوں قوانین گزشتہ سال پارلیمنٹ نے منظور کیے تھے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے کے بعد صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے تینوں نئے فوجداری ایکٹ کو منظور کر لیا تھا جس کے بعد ان تینوں نے قانون کی شکل اختیار کر لی تھی۔ ان تینوں قوانین پر کام 2019 سے شروع ہوا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ پرانے قوانین کا بنیادی مقصد برطانوی راج کو مضبوط کرنا تھا۔ اس کا مقصد سزا دینا تھا، انصاف کرنا نہیں۔ ان تینوں نئے فوجداری قوانین کا مقصد انصاف فراہم کرنا ہے سزا دینا نہیں۔
دارالحکومت دہلی میں نئے فوجداری قانون انڈین جسٹس کوڈ 2023 کے تحت پہلا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ دہلی کے کملا مارکٹ پولیس اسٹیشن میں ایک فٹ پاتھ پر کارروبار کرنے والے شخص کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
یکم جولائی سے ملک میں فوجداری کے تین نئے قوانین نافذ کیے جانے کے خلاف اپوزیشن حکومت پر سخت حملہ آور ہے۔
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے انہیں ارکان پارلیمنٹ کو معطل کرکے زبردستی منظور کیے گئے قوانین قرار دیا ہے اور کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا ہے ان قوانین میں 99 فیصدی کاپی پیسٹ (دیگر قوانین کا نقل) ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ان میں کچھ تبدیلیاں غیر آئینی ہیں۔
دوسری جانب این سی پی-ایس پی کے سربراہ شرد پوار نے ایکس پر لکھا ہے کہ ملک کے فوجداری قوانین میں تبدیلی بحث و تجاویز کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ جن حکمرانوں پر یک نکاتی پروگرام لاگو کرنے کی دھن سوار ہے، ان سے بحث کی امید کرنا غلط ہوگا۔