دہشت گردی کے حامیوں کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
Sep ۰۶, ۲۰۱۵ ۰۷:۵۳ Asia/Tehran
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے موجودہ بحرانوں کو سیاسی طریقوں سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے المیادین ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی حمایت،کسی بھی ملک کے مفادات پورے نہیں کرسکتی اور آخر کار انھیں بھی اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا-ڈاکٹر لاریجانی نے شام اور یمن کے بحرانوں کے بارے میں کہا کہ سعودی عرب کے برخلاف ایران کا خیال ہے کہ ان بحرانوں کا حل صرف سیاسی مذاکرات اور اقوام متحدہ کی جانب سے داخلی مذاکرات کی حمایت سے ہی ممکن ہے- ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ دہشت گردوں کی حمایت اور مداخلت پر اصرار شام ، یمن اور مجموعی طور پر پورے علاقے میں عدم استحکام اور بدامنی میں اضافے کا باعث بنا ہے-
ڈاکٹر لاریجانی نے بحرین میں ایران کی مداخلت کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بحرین کے بحران کی وجہ اس ملک کے عوام کے حقوق کی پامالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحرینی حکومت کی جانب سے عوامی مطالبات کو اہمیت نہ دیا جانا اور مخالفین کی سرکوبی بحرینی عوام کے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہنے کا اصلی سبب ہے- انھوں نے کہا کہ واضح سی بات ہے کہ بحرین کے سلسلے میں ایران پر لگایا جانے والا الزام سراسر غلط اور بے بنیاد ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کویت سمیت علاقے کے ممالک کے سیکورٹی معاملات میں ایران کی مداخلت کے الزامات کو نامناسب اور علاقے کے مفادات کے لئے نقصان دہ قرار دیا- ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے عراق کے حالات کے بارے میں کہا کہ ایران وہ پہلا ملک تھا جس نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں عراق کی مدد کا اعلان کیا اور عراقی حکام نے با رہا اس کا اعتراف کیا ہے-
ڈاکٹر علی لاریجانی نے گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ایران کے ایٹمی سمجھوتے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سمجھوتے نے علاقائی تعاون میں اضافے کے لئے نئے حالات فراہم کر دیئے ہیں اور تہران ، نئے حالات میں ترقی و استحکام کے لئے علاقے کے ممالک سمیت تمام ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لئے تیار ہے-