ایران اور جمہوریہ چیک کے وزرائے خارجہ کی پریس کانفرنس
Sep ۰۶, ۲۰۱۵ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے علاقے اور دنیا کے سبھی ملکوں کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے دعوت دی ہے
ارنا کی رپورٹ کے مطابق وزیرخارجہ جواد ظریف نے تہران میں جمہوریہ چیک کے وزیرخارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ دنیا کے سبھی ملکوں کو چاہئے کہ وہ دہشت گرد گروہوں کامقابلہ کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں-اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران علاقے کی ایک موثر اور اہم طاقت کے طور پر کہ جو خطے میں ہمیشہ امن و استحکام کی برقراری کا خواہاں رہا ہے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے علاقے اوردنیا کے ملکوں کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے- انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے تعلق سے امریکہ کی دوہری پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ علاقے میں امریکی پالیسیوں کی وجہ سے تشدد اور انتہا پسندی کو ہوا ملی ہے اور آج علاقے میں امریکہ کے بعض اتحادی ممالک بالواسطہ اور بلاواسطہ طورپرتشدد اورانتہا پسندی کی حمایت کررہے ہیں-
جواد ظریف نے سعودی عرب کے بادشاہ کے دورہ امریکہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ایران دو طرفہ تعلقات میں دیگر ملکوں کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا لیکن پڑوسی ملکوں سے اس کی یہ درخواست ہے کہ وہ ان پالیسیوں کو اپنانے کے بجائے، کہ جو علاقے میں تشدد اور بدامنی کو ہوا دے رہی ہیں، ایران کی آواز پر لبیک کہیں کہ جو علاقے میں امن و امان اور استحکام کے قیام کی آواز ہے-
ایران کے وزیر خارجہ نے صنعتی اور تجارتی شعبوں میں ایران اور جمہوریہ چیک کے اچھے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات میں فروغ، دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون کے عمل کو آسان بنا سکتا ہے-
اس پریس کانفرنس میں جمہوریہ چیک کے وزیرخارجہ لوبومیر زائورلک نے بھی علاقے کے مسائل کی راہ حل تلاش کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی، بہت بڑا خطرہ اور تارکین وطن کی تعداد میں اضافے کا سب سے اہم سبب ہے - انہوں نے کہا کہ علاقے کے مسائل کے حل میں اگرایران کے ساتھ تعاون نہ کیا گیا تو مشرق وسطی کے حالات پر آشوب رہیں گے-