شام کے بحران کے سیاسی اور پرامن حل پرتاکید
Sep ۰۷, ۲۰۱۵ ۱۷:۱۶ Asia/Tehran
اسلامی جمہوریہ ایران اورہسپانیہ کے وزرائے خارجہ نے شام کے بحران کے سیاسی اور پرامن حل پرتاکید کی ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے پیرکے دن تہران میں ہسپانیہ کے وزیرخارجہ خوزہ مانوئیل گارسیا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ شام کا مسئلہ سیاسی طریقے سے حل ہونا چاہئے اوراس ملک کے صدر کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق صرف اس ملک کے عوام کو حاصل ہے۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ جنہوں ںے شام کے صدرکے بارے میں شرائط رکھی ہیں وہی اس ملک میں قتل عام کے ذمےدار ہیں کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ شام کے عوام خود فیصلہ نہ کریں بلکہ ان کی جانب سے مسلط کردہ فیصلہ قبول کر لیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے خطے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خطرے کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ یہ خطرہ یورپی ممالک کے سروں پر بھی منڈلا رہا ہے اور تارکین وطن کا بحران پیدا ہونے کا باعث بنا ہے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کے خلاف ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔
ہسپانیہ کے وزیر خارجہ خوزہ مانوئیل گارسیا نے بھی اس پریس کانفرنس کے دوران خطے میں دہشت گردی کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس مشکل کو ختم کرنے کے لئے ایک موثر راہ حل ڈھونڈنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ہسپانیہ کے وزیرخارجہ کا کہنا تھا علاقائی امن و سلامتی، استحکام کے سلسلے میں ایران کا کردار اہم ہے۔
خوزہ مانوئیل گارسیا نے ایران اور ہسپانیہ کے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ایٹمی معاہدے سے باہمی تعاون کا راستہ کھلا ہے اور ہسپانیہ ایران کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کرنے اور انفرا سٹریکچر کے سلسلے میں باہمی تعاون پر آمادہ ہے۔
خوزہ مانوئیل گارسیا نے ایران اور ہسپانیہ کے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ایٹمی معاہدے سے باہمی تعاون کا راستہ کھلا ہے اور ہسپانیہ ایران کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کرنے اور انفرا سٹریکچر کے سلسلے میں باہمی تعاون پر آمادہ ہے۔